Top Rated Posts ....

Rauf Klasra and Shama Junejo's tweets against each other

Posted By: Azam, March 26, 2024 | 11:16:13


Rauf Klasra and Shama Junejo's tweets against each other


رؤف کلاسرا اور شمع جونیجو کے ایک دوسرے کے خلاف ٹویٹس۔ رؤف کلاسرا نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا

محترمہ شمع جونیجو کا لندن سے محبت نامہ۔

سوشل میڈیا کی ایک خوبی ہے کہ جب بھی میرے خلاف کوئی مہم چلتی ہے تو بہت سارے “پرانے مہربان دوست “ ضرور سامنے آکر یاد دہانی کراتے ہیں کہ آپ ہمیں بھول تو نہیں گئے ہم نے بھی بروٹس کی طرح آپ کو پیچھے سے خنجر مارا تھا۔

خیر محترمہ فوزیہ یزدانی صاحبہ ایک CSS سرکاری افسر ہیں۔ انہوں نے میری بیوی کے حوالے سے چند سال پہلے غلط ٹوئیٹس کیے تھے۔ جس پر میں نے ایف ائی اے سائبر کرائمز میں ان پر 2017 میں کیس کیا تھا جو ابھی بھی وہاں پڑا ہے۔ فوزیہ یزدانی کو ایف آئی اے نے بلایا کر بیان ریکارڈ کیا۔ انہوں نے تحریری بیان میں مانا کہ ان کے پاس کوئی ثبوت نہ تھے انہوں نے سنی سنائی باتوں پر ٹوئیس کیے تھے۔
انہی دنوں شمع جونیجو صاحبہ نے مجھے لندن سے حکم دیا کہ آپ اس پر سے کیس واپس لے لیں۔وہ میری دوست ہے۔
میں نے کہا فوزیہ یزدانی صاحبہ نے میری بیوی بارے غلط باتیں کی ہیں اور سوشل میڈیا پر مجھے ، میری بیوی بچوں اور میرے خاندان کو گالیاں پڑوائی ہیں۔ میری بیوی کینسر سے لڑ رہی تھیں جب فوزیہ صاحبہ نے وہ ٹوئیٹس کیے۔ جس سے وہ مزید سٹریس میں گئیں سب کچھ پڑھ کر اور ان کی مشکل بڑھی۔ معافی نہیں مل سکتی۔
اس پر شمع صاحبہ ناراض ہو گیں اور سات سال بعد بھی آج تک وہ نہیں بھولیں کہ ان کا حکم نہیں مانا گیا۔ ان کا بہت سارا احترام تھا۔انہوں نے میری اس حکم عدولی پر ٹوئٹس بھی کیے لیکن میں چپ رہا۔
باقی بہت کچھ کہا جاسکتا ہے لیکن احتراما نہیں کہہ رہا کہ اچھا نہیں لگتا کہ تعلق نہ رہے تو بندہ لحاظ نہ کرے۔
اب اگر انہیں یہ لگا کہ میں فوزیہ صاحبہ کو “ہراس” کر رہا تھا تسلی رکھیں جو فوزیہ صاحبہ کو جانتے ہیں انہیں ہراس نہیں کیا جاسکتا کیونکہ لفظ ہراس لکھ کر شمع صاحبہ نے جان بوجھ کر لوگوں کے ذہن میں شر ڈالنے کوشش کی ہے۔ میری کبھی فوزیہ صاحبہ سے ملاقات نہیں ہوئی۔ لفظ “ہراس” لکھ کر وہ دراصل فوزیہ صاحبہ ساتھ زیادتی کررہی ہیں۔ یہ ایک لیگل ایشو تھا جسے وہ سکینڈلز کرنا چاہ رہی ہیں تو ان کی مرضی۔
اگر ایف آئی اے سائبر کرائمز میں اپنی بیوی بارے ان کے غلط ٹوئٹس پر کیس کرنا “ہراسمنٹ” ہے جس پر میری کینسر سے فائٹ کرتی بیوی نے بھگتا تو میں کیا عرض کرسکتا ہوں۔
باقی دیکھ لیں بلاک کس نے کیا ہوا ہے

جواب میں شمع جونیجو نے رؤف کلاسرا کو مخاطب کرتے ہوئے ٹویٹ کیا

جُھوٹ نہیں بولتے رؤف کلاسرا صاحب! ۔

آپ نے مجھے بلاک کیا اور سالوں سے آج تک بلاک رکھا جو کہ میں نے کئی بار شیئر بھی کیا کہ بھائی بلاک کرگئے اور اسی کے جواب میں مجھے بھی بلاک کرنا پڑا لیکن چلیں خیر آج آپ نے ان بلاک کر ہی دیا تو یہ لیں۔۔۔ اور پرانے میسیج دیکھیں کہ میں کس ٹون میں لکھ رہی ہوں اور آپ کس تکبر سے جواب دے رہے ہیں، اُن دنوں تو اب سے کہیں زیادہ ویسے بھی آپ کا طوطی بولتا تھا۔ ایف آئی اے جیب میں تھا جس پر مرضی آتی تھی کیس کردیتے تھے اور آپ کی ٹیم الگ سے گالیاں دیتی تھی۔

لیکن خیر آپ کو ہمیشہ دوست سمجھا اور کہا بھی تو بس خاموش ہی رہی لیکن کیونکہ ابھی آپ نے پھر جھوٹ لکھا کہ میں نے حکم دیا تو نہ چاہتے ہوئے وہ میسیج شیئر کررہی ہوں۔ سرائیکی والا میسج واٹس ایپ سے کیا تھا جو لندن میں کسی پرانے فون پر محفوظ پڑا ہوگا جبکہ یہ سارا ریکارڈ ٹویٹر نے سنبھال رکھا ہے۔ میں نے ایک درخواست کی تھی کہ آپ اور فوزیہ یزدانی دونوں میرے دوست ہیں تو کیوں نہ مل کے میڈییٹ کریں اور بھابھی سے بھی بات ہوجائے لیکن آپ نے جو لکھا وہ پڑھ لیں۔

نوٹ: کینسر صرف آپ کی اہلیہ کو نہیں تھا، میں بھی کینسر سے لڑ رہی ہوں اور فوزیہ کی والدہ بھی اس وقت کینسر کا شکار تھیں لیکن آپ نے نہ صرف اُس پر کیس کیا بلکہ یو این کو بھی اس کے خلاف لکھ کے اُس کی روزی خطرے میں ڈالی۔جو کچھ آپ نے فوزیہ کے ساتھ کیا اور جس طرح معافیاں منگوا کے اپنی انا کو تسکین پہنچائی وہ ایک طاقتور مرد کی طرف سے ایک کمزور عورت کے خلاف ہراسمنٹ ہی کہتے ہیں اور اُس کے بارے میں جو آپ نے لکھا ہے کہ کوئی مرد اسے ہراس نہیں کرسکتا، وہ بھی ہراس منٹ کہلائی جاتی ہے
پاکستانی شاؤنسٹ مردوں کی ایک پُوری نسل کو اس معاملے میں ایجوکیٹ ہونے کی ضرورت ہے۔

اور میں لندن میں نہیں تاجکستان میں ہوں!







Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Advertisement





Popular Posts

Comments...