کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کرنے والے کارکنان نے سینئر صحافی اور معروف کالم نگار ہارون الرشید کو براہ راست گالیاں دیں جب کہ اینکر پرسنز کو بکاؤ مال بھی کہا گیا۔
آزاد برطانوی نیوز ویب سائٹ دی نیوز ٹرائب کے نمائندے کے مطابق الطاف حسین کے خطاب کے دوران کارکنان اور دیگر عہدیداران انتہائی جذباتی نظر آئے اور انہوں نے کھل کر ملکی میڈیا سے وابستہ افراد اہم افراد کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے ۔
کارکنان کی جانب سے میڈیا پرسن کے خلاف غیر مناسب الفاظ ادا کرنے پر انہیں کسی نے روکنے کی زحمت نہیں کی اور پارٹی قائد نے بھی خاموش رہ کر انہیں بھڑاس نکالنے کا بھر پور موقع فراہم کیا۔
یاد رہے ک الطاف حسین نے خود بھی اپنی تقرر میں عمران خان و دیگر کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
الطاف حسین کی جانب سے پارٹی قیادت سے سبکدوشی وجہ عمران فاروق قتل کیس میں ملوث کرنے کی سازش بیان کی گئی ہے اور اس کے لیے ٹھیک اس وقت کا انتخاب کیا گیا جب کہ برطانوی وزیراعظم پاکستان کے دو روزہ دورے پر اسلام آباد میں ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد نے اس موقع پر برطانوی اسٹبلشمنٹ کو بھی اپنے خلاف سازش میں ملوث قرار دیا اور انہیں انتباہ بھی کیا۔
پاکستانی میڈیا نے برطانوی وزیراعظم کے دورے کی مناسب کوریج کے بجائے الطاف حسین کے خطاب کر براہ راست نشر کیا لیکن جب کہ ان ہی کے میڈیا پرسن کو براہ راست گالیاں دی گئی تو بعض چینل نے آواز بند کردی جب کہ کچھ چینل نے برطانوی وزیراعظم کے خطاب کی کوریج شروع کردی تاہم جب ایم کیو ایم کے کارکنان کی گالیاں ختم ہوئیں تو بیشتر چینلز نے دوبارہ الطاف حسین کی تقرر سنائی۔