دو ارب 80 کروڑ سال بعد کرہ ارض پر زندگی کا وجود ختم ہو جائے گا، سمندروں کا پانی بھاپ بن کر اڑ جائے گا، سائنسدان
Posted By: Ghunza Kiran, July 03, 2013 | 00:25:23
ایک ارب سال بعد سورج کی گرمی اس قدرسخت ہوجائے گی کہ سمندرکا پانی بخارات بن کر اڑنے لگے گا
لندن: سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کرہ ارض پرسب سے آخر تک زندہ رہنے والے بہت ہی چھوٹے جاندار زمین کی تہہ میں بھی زندہ رہ سکیں گے۔
محقیقین نے اب سے اربوں برس کے بعدکے کرہ ارض کی تقدیرکا اندازہ لگانے کے لیے کمپیوٹر ماڈل کا استعمال کیا ہے ۔ انھیں معلوم ہوا کہ وقت کے ساتھ ساتھ سورج کی تپش اور چمک بڑھتی جائے گی اوراس سخت ترین شمسی تبدیلیوں کوصرف نہایت چھوٹے جاندار برداشت کر پائیں گے۔ اسکاٹ لینڈ میں یونیورسٹی آف سینٹ اینڈریو کے جیک اومالے جیمز کا کہنا ہے اس وقت آکسیجن زیادہ موجود نہیں ہوگی تو انھیں زیرزمین یا بغیر آکسیجن کے ماحول، بہت زیادہ دباؤ اور سمندروں میں تبخیر کے سبب بہت زیادہ نمک زدہ ماحول میں زندہ رہنے کے لائق بنانے کی ضرورت ہوگی ۔ ان کے مطابق ایک ارب سال بعد سورج کی گرمی اس قدرسخت ہوجائے گی کہ سمندرکا پانی بخارات بن کر اڑنے لگے گا۔ ان کے مطابق اس سے آکسیجن کی سطح بہت تیزی سے کم ہوگی جس سے بڑے پیمانے پر پیڑ، پودے اورجانور ختم ہونا شروع ہوجائیں گے۔