لاہور: پاکستان کی سرکاری ایئر لائن پی آئی اے میں خاتون میڈیکل افسر کو اجتماعی طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
زیادتی کا شکار خاتون میڈیکل افسرنے پی آئی اے کے ڈپٹی چیف میڈیکل افسر، ایمبولینس ڈرائیور اور لیب اسسٹنٹ سمیت 5 افراد کے خلاف درخواست دے دی ہے۔
خاتون نے درخواست میں اجتماعی زیادتی کے حوالے سے ایک وڈیو ریکارڈنگ کا بھی ذکر کیا ہے۔
خاتون کی درخواست پر منیجنگ ڈائریکٹر پی آئی اے نے انکوئری کمیٹی تشکیل دے دی جو فوری طورپر واقعہ کی تحقیقات کے لئے لاہور پہنچ گئی ہے۔
پی آئی اے کی انکوائری ٹیم کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ لاہور کینٹ کے ایک کلب میں پیش آیا۔
پی آئی اے کے ترجمان مشہود تاجور کا کہنا ہے کہ واقعہ میں جو بھی قصور وار ہوا اسے سخت سزا دی جائے گی۔
دوسری جانب وزیر صحت پنجاب خلیل طاہر سندھو نے بھی خبر نشر ہونے پر واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیراعلٰی کی ہدایت پروہ خود واقعہ کی انکوائری کر رہے ہیں۔