Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
We want Imran Khan to be released from jail - Richard Grenell's exclusive interview We want Imran Khan to be released from jail - Richard Grenell's exclusive interview Why anchor Aftab Iqbal was arrested at Dubai Airport? Why anchor Aftab Iqbal was arrested at Dubai Airport? Absar Alam's response on Aftab Iqbal's alleged arrest in Dubai Absar Alam's response on Aftab Iqbal's alleged arrest in Dubai Exclusive footage: A passenger plane crashes in Kazakhstan carrying 110 passengers Exclusive footage: A passenger plane crashes in Kazakhstan carrying 110 passengers PMLN's response on Richard Grenell's statements in favour of Imran Khan PMLN's response on Richard Grenell's statements in favour of Imran Khan Pakistan's first AI teacher introduced in a private school of Karachi, Reporter asked her interesting questions Pakistan's first AI teacher introduced in a private school of Karachi, Reporter asked her interesting questions




اسلام آباد : پاکستانی فضائیہ کو ایبٹ آباد میں اساما بن لادن کے خلاف امریکی فوجی آپریشن کے بارے میں ٹی وی نیوز سے معلوم ہوا، اور جب اس کے لڑاکا طیارے حرکت میں آئے تو امریکیوں کو گئے کافی دیر ہوچکی تھی۔

آسان الفاظ میں پاکستان کے پاس اپنی مغربی سرحد سے آنے والے امریکی ہیلی کاپٹرز کو دیکھنے کا موقع ہی نہ ملا اور اگر اس طرح کا حملہ ایک بار پھر ہو تو پاکستانی فضائیہ اسے روکنے کی اہل نہیں۔

یہ دعویٰ ایبٹ آباد واقعے پر قائم پاکستانی کمیشن کی لیک شدہ رپورٹ میں سامنے آیا ہے۔

کمیشن کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج کو امریکی چھاپے کے بارے میں کبھی معلوم نہیں ہوسکتا تھا کیونکہ امریکی طیارے اسٹیلتھ ٹیکنالوجی سے لیس تھے، ان کی آواز نہ ہونے کے برابر تھی اور سب سے بڑی حقیقت تو یہ ہے کہ پاکستانی فضائی دفاع کی ساری توجہ بھارتی سرحد پر ہے افغانستان پر نہیں۔

رپورٹ میں پاک فضائیہ کے نامعلوم نائب چیف آف ائیر اسٹاف کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو امریکاکی جانب سے اس طرح کے اقدام کی کبھی توقع ہی نہیں تھی، اساما کیخلاف یہ کارروائی اتنی غیرمتوقع تھی کہ اس سے قبل پاکستانی حکام نے شمال مغربی سرحد پر ریڈار لگانے کی ضرورت ہی نہیں سمجھی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر ریڈار اس سرحد پر نگرانی کیلئے موجود بھی ہوتے تو بھی کوئی زیادہ فرق نہیں پڑتا، پاک فضائیہ کی اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ ریڈار سسٹم کے ہوتے ہوئے مستقبل میں بھی اس طرح کے امریکی آپریشن کو روکنا بہت مشکل ہوگا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا واحد ملک ہے جو آپریشنل لیول پر اسٹیلتھ ٹیکنالوجی میں سب سے آگے ہے اور پی اے ایف کے پاس ایسے ریڈار ہی نہیں جو اسٹیلتھ طیاروں کو چیک کرسکیں۔

کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی فضائیہ کو ایبٹ آباد آپریشن کا 2 مئی کی شب 2 بج کر 7 منٹ پر معلوم ہوا، اس وقت آپریشن کو شروع ڈیڑھ گھنٹہ گزر اور ختم ہوئے 40 منٹ گزر چکے تھے۔

نائب ائیر اسٹاف کے بقول ہمیں تو معلوم ہی اس وقت ہوا جب ٹی وی چینیلز پر آنا شروع ہوا کہ ایک فوجی ہیلی کاپٹر ایبٹ آباد یں گرگیا ہے، اس وقت تک امریکی سیلز کے آپریشن کو ختم ہوئے 40 منٹ ہوچکے تھے اور امریکی فورسز پاکستانی سرزمین پر 2 گھنٹے گزارنے کے بعد حادثے کے شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر کو تباہ کرکے ایک بج کر 10 منٹ پر واپس چلی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب پاکستانی طیارے ایبٹ آباد میں داخل ہوئے تو انہیں معلوم ہی نہیں تھا کہ آخر وہ وہاں دیکھنے کیا جارہے ہیں۔

نائب ائیر اسٹاف نے اسے پاکستانی تاریخ کا شرمناک ترین واقعہ قرار دیا۔


Source: The News Tribe




Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Advertisement





Popular Posts

Comments...