Historical Document: Ghazi Ilmuddin Refused To Accept in Court That He Killed Rajpal
Posted By: Amir Sheikh, August 05, 2020 | 06:08:16Historical Document: Ghazi Ilmuddin Refused To Accept in Court That He Killed Rajpal
غازی علم الدین شہید کے 1929 میں عدالت میں دیئے گئے بیان کی اہم دستاویز منظر عام پر آگئی۔
غازی علم الدین کے عدالت میں دئئے گئے اس بیان کا اردو ترجمہ درج ذیل ہے۔
ملزم کا بیان
علم الدین ولد طالع مند ذات ترکھان عمر 18 سال بڑھئی، محلہ سکنہ سریانوالہ لاہور
سوال نمبر 1۔ کیا تم نے مورخہ 6 اپریل 1929 کو بوقت دو بجے دوپہر مرحوم راجپال پر قتل کی نیت سے حملہ نہیں کیا اور کیا تم نے مقتول کے سینے میں چاقو پیوست نہیں کیا جس سے اس کی موت واقع ہوگئی؟۔
علم الدین کا جواب۔۔ نہیں۔
سوال نمبر 2۔ کیا تمہارا جائے وقوعہ سے تعاقب نہیں کیا گیا اور ودیا رتن کے لکڑی کے سٹال کے قریب سے واردات کے فوری بعد گرفتار نہیں کیا گیا۔؟
علم الدین کا جواب۔ میں سبزی منڈی کی طرف سے آرہا تھا کہ مجھے لکڑی والے سٹال کے قریب بغیر کسی وجہ کے گرفتار کرلیا گیا۔
سوال نمبر 3۔ جنہوں نے تمہیں گرفتار کیا کیا تم نے ان سے نہیں کہا تھا کہ میں چور نہیں ہوں میں نے تو راجپال کو اپنے رسول کا بدلہ لینے کیلئے قتل کیا ہے۔
علم الدین کا جواب۔ نہیں۔ میں نے صرف اتنا کہا تھا کہ میں چور نہیں ہوں۔
سوال نمبر 4۔ کیا گرفتاری کے بعد تمہارے قبضے سے شلوار اور قمیض برآمد نہیں ہوئی تھی؟
علم الدین کا جواب۔ قمیض میری ہے اور میرے قبضے سے برامد ہوئی، لیکن شلوار میری نہیں ہے ، نہ ہی میرے قبضے سے برآمد ہوئی۔
سوال نمبر 5۔ کیا تم نے قتل کے روز چاقو آتما رام (گواہ نمبر12) سے نہیں خریدا تھا۔؟
علم الدین کا جواب۔ نہیں۔
سوال نمبر 6۔ تمہارے خلاف یہ مقدمہ کیوں درج ہوا۔؟
علم الدین کا جواب۔ میں بے گناہ ہوں، میں نہیں جانتا کہ مجھ پر اس جرم کا الزام کیوں لگا دیا گیا۔
سوال نمبر 7۔ کیا تم کچھ اور کہنا چاہتے ہو۔
علم الدین: نہیں۔