Motorway Incident: Woman Came From France To Let Her Children Learn Islamic Culture
Posted By: Sajid Rohail, September 11, 2020 | 09:54:30Motorway Incident: Woman Came From France To Let Her Children Learn Islamic Culture
افسوس!یہ پاکستان ہے – طاہر چودھری
خاتون اور اس کی فیملی فرانس میں رہتے تھے ۔ ان کے پاس وہاں کی نیشنیلٹی بھی تھی ۔ خاتون کے ایک رشتہ دار کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو لے کر پاکستان آئی تھی کہ بچے یہیں پڑھیں اور یہیں کے اسلامی کلچر کے مطابق پلیں بڑھیں ۔ ایک ایجنسی کے دوست کا کہنا ہے کہ ہم لوگ جس وقت جائے وقوعہ پر پہنچے ، خاتون پولیس والوں کے آگے گڑگڑا رہی تھی کہ مجھے گولی مار دو۔
میں زندہ نہیں رہنا چاہتی ۔ وہ ان لوگوں کو خدا کے واسطے دے رہی تھی کہ مجھے گولی مار دو ۔ انہیں ان کے بچوں کا واسطہ دے رہی تھی کہ مجھے مار دو ۔ اس کے اس مطالبے پر عمل نہیں ہوا تو اس نے کہا کہ یہاں موجود سب لوگ حلف دیں کہ اس واقعے کے بارے میں کسی کو نہیں بتائیں گے ۔ اس کے خاندان اور کسی بھی اور شخص کو اس وقوعے کے بارے میں پتہ نہ چلے۔ وہ مقدمہ درج نہیں کرانا چاہتی ۔ یہاں موجود ایک ایس پی صاحب نے خاتون کو یقین دہانی کرائی کہ یہ وقوعہ بالکل بھی ہائی لائٹ نہیں ہو گا ۔ دوست کا کہنا ہے کہ خاتون کی حالت انتہائی خراب تھی ۔ عموما فارنزک سائنس ایجنسی والے ایسے مواقع پر وکٹم کی تصاویر لیتے ہیں ۔ لیکن خاتون کی حالت ایسی افسوسناک اور دردناک تھی کہ کسی کی ہمت نہیں پڑی کہ وہ اسے اس کام کیلئے کہہ سکے یا تصاویر اتار سکے ۔
وہ ہاتھ جوڑ کر ان کی منتیں کر رہی تھی کہ مجھے قتل کر دو۔ خاتون شاید اسے فرانس سمجھ کر ہی رات کے اس پہر بچوں کو لے کر گوجرانولہ جانے کیلئے نکلی تھی کہ کونسا زیادہ سفر ہے ۔ ایک گھنٹے میں گوجرانوالہ پہنچ جائیں گے ۔ لیکن اسے نہیں پتہ تھا کہ یہ پاکستان ہے ۔ یہ مسلمانوں کا ملک ہے۔
Source
خاتون اور اس کی فیملی فرانس میں رہتے تھے۔ ان کے پاس وہاں کی نیشنیلٹی بھی تھی۔ خاتون کے ایک رشتہ دار کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو لے کر پاکستان آئی تھی کہ بچے یہیں پڑھیں اور یہیں کے اسلامی کلچر کے مطابق پلیں بڑھیں۔ایک ایجنسی کے دوست کا کہنا ہے کہ ہم لوگ جس وقت جائے وقوعہ پر پہنچے
— Neelam Aslam (@NeelamAofficial) September 11, 2020
وہ بے چاری اپنے بچوں کو فرانس سے پاکستان اس لئے لائی تھی کہ اس کے بچے اسلامی معاشرے سے آگاہی حاصل کر سکیں۔
— Umer Shareef (@UmerShareefPk) September 10, 2020