Prof. Sajid Mir Demands Explanation From Khadim Rizvi on His Remarks About Azan
Posted By: Majid Khan, November 14, 2020 | 22:38:41Prof. Sajid Mir Demands Explanation From Khadim Rizvi on His Remarks About Azan
شعائر اسلام کی توہین کی کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی، ساجد میر
خادم رضوی اپنی ویڈیو کی وضاحت کریں ورنہ ہم قانونی راستہ اختیار کریں گے
اسلام ٹائمز۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر ساجد میر نے کہا ہے کہ شعائر اسلام کی توہین کی کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی، خادم رضوی اپنی ویڈیو کی وضاحت کریں ورنہ ہم قانونی راستہ اختیار کریں گے، ہم امن کے داعی ہیں، اشتعال انگیزی اور مذہبی منافرت ملک کیلئے زہر قاتل ہے، مذہبی راہنماؤں کو غیر شائستہ اور بازاری زبان زیب نہیں دیتی، اذان کی بے ادبی اور بے حرمتی کرکے خادم رضوی نے ہر مسلمان کا دل دکھایا ہے، مخالفت میں اخلاقی حدود کو پامال کرنا کہاں کی دین داری ہے؟ جامعہ ابراہیمیہ لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ مذہبی راہنماؤں کو تبلیغ دین کے اصول نہیں بھولنے چاہییں، قرآن اور سیرت کی بنیادی تعلیمات سے مکمل انحراف کی بناء پر ہم انتہا پسندی اور عدم برداشت کا شکار ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام کو قرآن اور سیرت کی روشنی میں سمجھنے کی ضرورت ہے، قرآن ترجمے سے پڑھ کر اور سیرت کا مطالعہ کرکے ہی ہم اسلام کے حقیقی پیغام کو سمجھ سکتے ہیں اور اس پر عمل کرکے اپنے سماج کو امن اور سلامتی کا گہوارہ بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن ہی ہمارا محور و مرکز اور ہدایت کا بنیادی سورس ہونا چاہیے ماورائے قرآن رویے اور نظریے ہمارے لئے گمراہ کن ثابت ہو سکتے ہیں، قرآن اچھی گفتگو اور نرم لہجے کی تلقین کرتا ہے، اللہ نے اپنے رسول ؐ کو سخت زبان استعمال کرنے اور عدم برداشت کی اجازت نہیں دی اللہ کے بندے انتہا پسندی کے مرتکب کیسے ہو سکتے ہیں اور انتہا پسند عاشق رسول ہونے کا دعویٰ کیسے کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ نے قرآن میں فتنہ فساد کو قتل سے زیادہ برا قرار دیا ہے، قرآن کی واضح آیات کی روشنی میں ایک مسلمان کسی صورت انتہا پسند نہیں ہو سکتا جو لوگ انتہا پسندی کا شکار ہیں وہ قرآن و سیرت کی روشنی میں اپنی اصلاح کرکے توبہ کریں۔
پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ قرآن کے مطابق عفو، در گزر اور برداشت اسلام کے سنہری اصول ہیں، اللہ کے رسول ؐ نے برداشت کے اعلیٰ نمونے پیش کیے، مکہ کے کفار نے ان کو اذیتیں دیں اور توہین کے مرتکب ہوئے مگر آپ ؐ نے اکثر اوقات اپنے صحابہ کو صبر، تحمل اور برداشت کا سبق دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مذہبی جنونیت انتہاء پسند کلچر کا شاخسانہ ہے جو فرقہ وارانہ نصاب کی وجہ سے پروان چڑھ رہا ہے۔
Source