Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
We want Imran Khan to be released from jail - Richard Grenell's exclusive interview We want Imran Khan to be released from jail - Richard Grenell's exclusive interview Fawad Chaudhry's tweet on DG ISPR's press conference Fawad Chaudhry's tweet on DG ISPR's press conference Hafeezullah Niazi's response on 10 years sentence to his son Hassaan Niazi Hafeezullah Niazi's response on 10 years sentence to his son Hassaan Niazi Exclusive footage: A passenger plane crashes in Kazakhstan carrying 110 passengers Exclusive footage: A passenger plane crashes in Kazakhstan carrying 110 passengers What happened actually in D-Chowk on 26th November? DG ISPR reply to the question What happened actually in D-Chowk on 26th November? DG ISPR reply to the question PMLN's response on Richard Grenell's statements in favour of Imran Khan PMLN's response on Richard Grenell's statements in favour of Imran Khan

Lahore High Court Orders LDA to Vacate Demolished Khokhar Palace

Posted By: Dr. Shiraz, January 26, 2021 | 13:25:34


Lahore High Court Orders LDA to Vacate Demolished Khokhar Palace




لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے کھوکھر برادران کی اراضی کا قبضہ واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کھوکھر پیلس کو مسمار کرنے سے روکتے ہوئے اے ڈی سی آر کا حکم معطل کر دیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں کھوکھر پیلس گرانے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ کھوکھر پیلس کو نہیں، ملحقہ دیوار کو گرایا۔ چف جسٹس قاسم خان نے کہا آپ وہ قانون بتائیں جس کے تحت دیوار مسمار کی، پریشان نہ ہوں سب کو سن کر فیصلہ ہوگا، جو قانون پیش کیا گیا اس میں مسمار کرنے کا اختیار کہاں دیا گیا ؟ تجاوزات سے متعلق قانون کیا کہتا ہے ؟ سرکاری وکیل نے کہا یہ غیر قانونی جگہ پر بیٹھے ہوئے ہیں۔

چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ قبضہ کی جگہ اور تجاوزات میں کیا فرق ہے ؟ کیوں نہ درخواست گزار کو 10 لاکھ کا جرمانہ کر دیں، 10 لاکھ جرمانہ کی رقم مسجد میں جمع کرائیں گے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ سول کورٹ کا فیصلہ آپ نے اب پیش کیا، صبح کیوں نہیں دیا ؟ وکیل نے کہا کہ سرکاری وکیل کو دیکھنا چاہتا تھا یہ کس طرح مس گائیڈ کرتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ سول کورٹ کا آرڈر صبح پیش کیا ہوتا تو اتنا وقت ضائع نہ ہوتا، کوئی عدالت حکم امتناع جاری کرتی ہے تو اس کی خلاف ورزی برداشت نہیں، عدالتی حکم امتناع پر عمل کرانا عدالتوں کا کام ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے کھوکھر برادران کی درخواستیں نمٹاتے ہوئے فریقین کو سول کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔



Source




Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Advertisement





Popular Posts

Comments...