Five Dead in Norway Bow And Arrow Attack, Attacker Turned Out To Be A Muslim
Posted By: Samar, October 14, 2021 | 07:51:31Five Dead in Norway Bow And Arrow Attack, Attacker Turned Out To Be A Muslim
پانچ افراد کو ہلاک کرنے والا مشتبہ حملہ آور اسلام قبول کر چکا تھا: ناروے پولیس
ناروے کی پولیس نے کہا ہے کہ انھیں معلوم تھا کہ مبینہ طور پر تیر کمان سے متعدد شہریوں کو ہلاک کرنے والے شخص نے اسلام قبول کر لیا تھا اور انھیں اس کے شدت پسندی کی جانب مائل ہونے کا خدشہ تھا۔
ڈینمارک کے اس 37 سالہ شہری پر چار خواتین اور ایک مرد کو بدھ کی رات کو ملک کے جنوبی قصبے کونگسبرگ میں ہلاک کرنے کا الزام تھا۔ اس حملے میں دو افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
علاقے کے پولیس چیف اولے بریڈرپ سیورڈ کا کہنا تھا کہ افسران نے آخری مرتبہ اس شخص کو سنہ 2020 میں گرفتار کیا تھا اور اس دوران اس سے رات بھر تفتیش کی گئی تھی۔
پولیس کو سب سے پہلے دارالحکومت اوسلو کے جنوب مغرب میں واقع قصبے کونگس برگ سے مقامی وقت کے مطابق 13:18 بجے اس واقعے کے بارے میں اطلاع ملی۔
پولیس سربراہ اویوند آس نے اس واقعے کے فوراً بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ایک مشتبہ شخص کو پکڑا گیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس نے یہ کام اکیلے کیا۔
پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق ’اس بارے میں تفتیش کی جائے گی کہ آیا یہ دہشتگردی کا واقعہ تو نہیں۔‘
مئیر کیری این نے ایک اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ تمام متاثرہ افراد کے لیے المیہ ہے۔ میرے پاس الفاظ نہیں۔‘
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آور نے کونگس برگ کی ایک سپر مارکیٹ کے اندر حملہ کیا۔ زخمی ہونے والوں میں ایک آف ڈیوٹی پولیس افسر ہے جو اس وقت سپر مارکیٹ میں موجود تھا۔
سپر مارکیٹ کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ ان کے سٹور پر ایک ’سنگین واقعہ‘ ہوا تاہم انھوں نے بتایا کہ کہ ان کے عملے کے کسی بھی شخص کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
مبینہ طور پر حملہ آور اور پولیس کے درمیان لڑائی بھی ہوئی جس کے بعد مقامی وقت کے مطابق 18:47 بجے اس شخص کو حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس سربراہ اویوند آس نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ اس بات کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ آیا حملہ آور نے اس واقعے کے دوران دیگر ہتھیار بھی استعمال کیے تھے۔
حکام نے شہر کے کئی حصوں کو گھیرے میں لے لیا اور اہل علاقہ کو اپنے گھروں کے اندر رہنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ جائے وقوعہ کا جائزہ لے کر شواہد اکٹھے کیے جا سکیں۔
واقعے کے بعد درجنوں ایمرجنسی گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں جن میں ایمبولینس، پولیس کاریں اور ہیلی کاپٹر شامل تھیں۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق ، ایک عینی شاہد نے مقامی خبر رساں ادارے ٹی وی 2 کو بتایا کہ اس نے ایک ہنگامہ سنا اور ایک عورت کو اوٹ لیتے ہوئے دیکھا، ایک شخص کونے پر کھڑا تھا جس کے کندھے پر تیر اور ہاتھ میں کمان تھا۔انھوں نے مزید کہا ’اس کے بعد ، میں نے لوگوں کو اپنی زندگیاں بچا کر بھاگتے ہوئے دیکھا۔ ان میں سے ایک عورت تھی جس نے ایک بچے کو ہاتھ سے پکڑا ہوا تھا۔‘
ملزم کو ڈرامین قصبے کے ایک پولیس سٹیشن لے جایا گیا ہے تاہم اس سے ابھی پوچھ گچھ ہونا باقی ہے۔
ناروے کی وزارت انصاف نے ٹویٹ کیا ہے کہ وزیر انصاف مونیکا میلینڈ کو آگاہ کر دیا گیا ہے اور وہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ناروے کے محکمہ پولیس نے ملک بھر میں تمام افسران کو احتیاط کے طور پر اسلحہ رکھنے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ عام طور پر ناروے میں پولیس مسلح نہیں ہوتی۔
Source: BBC Urdu