Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Najam Sethi first time responds to Imran Khan's letter to Army Chief Najam Sethi first time responds to Imran Khan's letter to Army Chief The waters of the Rimac river mysteriously turns blood red leaving locals baffled The waters of the Rimac river mysteriously turns blood red leaving locals baffled What made Trump and Richard abandoned Imran Khan? Rauf Klasra's analysis What made Trump and Richard abandoned Imran Khan? Rauf Klasra's analysis Exclusive drone footage of PTI Swabi Jalsa Exclusive drone footage of PTI Swabi Jalsa Live: Gaddafi Stadium Lahore Grand Opening Ceremony Live: Gaddafi Stadium Lahore Grand Opening Ceremony Faisal Chaudhry stopped from entering in Adiala Jail, Faisal Ch misbehaved with the staff Faisal Chaudhry stopped from entering in Adiala Jail, Faisal Ch misbehaved with the staff

Tayyip Erdogan's religious belief destroying Turkish currency lira

Posted By: Farid, December 20, 2021 | 12:43:22

Tayyip Erdogan's religious belief destroying Turkish currency lira




ترک صدر کا شرح سود میں اضافے سے انکار، لیرا کی قدر میں مزید کمی

پیر کے روز ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسلامی تعلیمات کا حوالے دیتے ہوئے کرنسی کو مستحکم کرنے کے لیے شرح سود میں اضافے سے انکار کردیا جس کے بعد ڈالر کے مقابلے میں ترک لیرا کی قدر میں مزید 5 فیصد کمی ہوگئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق رجب طیب اردوان نے افراط زر کی سالانہ شرح 20 فیصد سے بڑھ جانے کے باوجود مرکزی بینک کو قرض لینے کی لاگت کو تیزی سے کم کرنے پر مجبور کیا ہے۔

ماہرین معاشیات کے مطابق اس پالیسی سے آنے والے مہینوں میں قیمتوں میں 30 فیصد یا اس سے بھی زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے۔

تاہم اتوار کے روز سرکاری ٹی وی پر چلنے والے ترک صدر کے بیان کے مطابق مسلم عقیدے نے انہیں شرح سود میں اضافے سے روک رکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وہ کہتے ہیں ہم شرح سود میں کمی کرتے جارہے ہیں، مجھ سے کسی اور چیز کی توقع نہ رکھیں، بحیثیت مسلمان میں وہی کروں گا جو ہمارا دین کہتا ہے‘۔

رجب طیب اردوان نے ماضی میں بھی کہا تھا کہ ان کے نزدیک شرح سود مہنگائی کو کم کرنے کے بجائے اس میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔

زیادہ شرح سود سے مالی سرگرمیاں کم ہوجاتی ہیں اور معاشی ترقی بھی سست پڑجاتی ہے، تاہم اگر مہنگائی قابو سے باہر ہوجائے تو مرکزی بینک مجبوراً شرح سود میں اضافہ کرتے ہیں۔

گزشتہ 3 ماہ میں ترک لیرا اپنی قدر ڈیڑھ سو فیصد کھو چکا ہے، یکم جنوری کو ایک ڈالر 7.4 لیرا کے برابر تھا تاہم پیر کے روز یہ 17.4 لیرا کا ہوچکا ہے۔

بلیو بے ایسَٹ منیجمنٹ کے ٹموتھی ایش کا کہنا تھا کہ ’آپ اس طرح عالمی معیشت سے جڑی ایک جدید معیشت کو نہیں چلا سکتے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہاں تک کہ سعودی عرب بھی مکمل شرعی معاشرتی اصول نافذ نہیں کرتا‘۔



Source





Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Advertisement





Popular Posts

Comments...