Top Rated Posts ....

A Priest shot dead, another injured in Peshawar by unknow gunmen

Posted By: Munib Ahmad, January 31, 2022 | 10:21:35


A Priest shot dead, another injured in Peshawar by unknow gunmen




پشاور میں مسلح افراد کی فائرنگ سے پادری ولیم سراج ہلاک

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں فائرنگ کے واقعے میں ایک مسیحی پادری ہلاک جب کہ ایک اور شخص زخمی ہوئے ہیں۔

پشاور پولیس کی جانب سے فراہم کی جانے والی ابتدائی تفصیلات کے مطابق پشاور کے تھانہ گلبہار کی حدود میں رنگ روڈ پر مدینہ مارکیٹ کے نزدیک نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔

فائرنگ کے اس واقعے میں ولیم سراج گولی لگنے سے ہلاک ہو گئے جس کی ذمہ داری ابھی تک کسی نے قبول نہیں کی ہے۔

ولیم سراج چرچ میں اسسٹنٹ پادری تھے
پشاور پولیس کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ ویلیم سراج علاقہ تھانہ چمکنی کی حدود میں واقع چرچ میں اسسٹنٹ پادری تھے۔

پشاور کے بشپ ہیمفری بشپ سرفراز نے بی بی سی کو بتایا کہ دونوں پادری پھندو کے علاقے میں قائم ایک چرچ میں عبادت کے بعد گاڑی پر جا رہے تھے کہ گلبہار کے علاقے میں ان پر فائرنگ کی گئی۔

اس واقعے کے بعد پادری ویلیم سراج کو فوری طور پر پشاور لیڈی ریڈنگ ہسپتال لے جایا گیا۔

پشاور لیڈی ریڈنگ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق پادری ولیم سراج ہسپتال پینچنے سے پہلے ہی ہلاک ہو چکے تھے۔

ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم کے مطابق دوسرے پادری معمولی زخمی تھے جن کو علاج کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس کو ہدایت کی ہے کہ ملزمان کی فوری گرفتاری کے لیے ضروری کاروائی عمل میں لائی جائے۔

دوسری جانب پشاور پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر آس پاس کے علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کر دیا اور تمام داخلی و خارجی راستوں پر مشکوک افراد کی بھی کڑی نگرانی شروع کر دی گئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیم نے جائے وقوعہ سے اہم شواہد اکٹھے کر لئے ہیں جبکہ نزدیکی مارکیٹ میں سی سی ٹی وی کیمروں کو چیک کیا جا رہا ہے۔

'آئندہ دو ماہ تک دہشتگردی کے واقعات میں اضافے کا خدشہ'

واضح رہے کہ رواں برس کا آغاز ہوتے ہی پاکستان کے بڑے شہروں کو دہشتگردی کی ایک لہر کا سامنا ہے۔ دارالحکومت اسلام آباد میں ایسے واقعات میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ لاہور کے مصروف انارکلی بازار میں ایک بم دھماکے میں ہلاکتیں بھی ہوئیں۔

بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے چند دن قبل وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے تصدیق کی کہ ملک کے مختلف حصوں، خصوصاً بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے سرحدی علاقوں میں دہشتگرد تنظیموں کے سلیپرز سیلز ایک بار پھر سرگرم ہوئے ہیں اور ان سے نمٹنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں اور کارروائیاں جاری ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف دو دہائیوں پر محیط ایک طویل جنگ کے بعد اب پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف لڑنے اور معلومات اکٹھی کرنے کا نظام کافی بہتر ہے لیکن آئندہ دو ماہ تک ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کا خدشہ ہے تاہم دہشتگردی کی اس تازہ لہر پر قابو پا لیا جائے گا۔



Source




Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Advertisement





Popular Posts

Comments...