Mufti Sardar Ali Haqqani who threatened Malala for suicide attack, injured in an assassination attemp
Posted By: Nasir, February 06, 2022 | 08:49:08صوابی: موضع مانکی ضلع صوابی میں ممتاز شدت پسند عالمِ دین مفتی سردار علی حقانی المعروف توجوو پر ایک نوجوان نے چاقو سے وارکر کے زخمی کر دیا۔ موقع پر موجود لوگوں نے ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ مفتی سردار علی حقانی ولد عبدالحمید سکنہ وزیر آبادنوشہرہ نے تھانہ لاہور میں زخمی حالت میں ایف آئی آر درج کراتے ہوئے بتایا کہ وہ جمعرات کی صبح پونے گیارہ بجے دستار بندی کے سلسلے میں مدرسہ شمسیہ دارالتجوید مانکی ضلع صوابی آئے تھے بیان و تعلیم تدریس القر آن کے اختتام پر وہ جونہی دیگر شرکاء کے ہمراہ مدرسہ سے نکل رہے تھے کہ مدرسہ کے مین گیٹ پر چاقو سے مسلح ایک نوجوان موسی خان ولد لیاقت علی سکنہ مانکی نے اچانک ان پر وار کیا۔ جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔
واقعہ پر ڈی پی او صوابی نے فوری نوٹس لیکر مقامی پولیس کو ملزم گرفتار کرنے کا ٹاسک دیاجس پر ایس ڈی پی او لاہور افتخار علی کی نگرانی میں ایس ایچ او لاہور جواد خان نے فوری کاروائی کرتے ہوئے موقع پہنچ کر ملزم موسی ولد لیاقت ساکن مانکی کو گرفتار کر لیا، جس سے آلہ ضرر بھی برآمد کیا گیا ہے مفتی سردار علی حقانی کو فوری طور پر بغرض علاج معالجہ ہسپتال منتقل کیا گیا، جن کی حالت اب خطرے سے باہر ہے، جبکہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج رجسٹر کیا گیا۔
یاد رہے کہ مفتی سردار علی حقانی وہی مفتی ہے جس نے چند ماہ قبل ملالہ یوسف زئی کے خلاف اشتعال انگیز تقریریں کی تھیں اور کہا تھا کہ اگر ملالہ یوسف زئی پاکستان واپس آئیں تو وہ سب سے پہلے خود ان پر خود کش حملہ کریں گے۔ اس پر پولیس نے مفتی سردار علی حقانی کو گرفتار کرلیا تھا۔
مفتی سردار علی حقانی کا حملے میں زخمی ہونے کے بعد بیان ملاحظہ کیجئے
حملہ آور ملزم موسیٰ ولد لیاقت کا ویڈیو بیان ملاحظہ کیجئے
ملزم موسیٰ ولد لیاقت کا ویڈیو بیان پشتو میں ہے، جس کا اردو ترجمہ درج ذیل ہے۔
ملزم: قاری صاحب نے مجھے بتایا کہ وہ مجھے دبئی لے جائے گا اور یہ کہ سردار علی کا منصوبہ ہے، لوگوں کو گمراہ کرنے کی امریکہ کی سازش۔ وہ لوگوں میں غلط معلومات اور بدامنی پھیلا رہا ہے۔
لوگ: کس کی بات کر رہے ہو؟
ملزم: وہ قاری صاحب۔
لوگوں میں سے ایک شخص: قاری سردار علی میرا ہم وطن ہے اور میں یوسف قاری صاحب کا شاگرد ہوں اور چشمی کا رہنے والا ہوں اور میں حلف اٹھا سکتا ہوں کہ قاری سردار علی ختم نبوت کے سچے جنگجو ہیں۔ وہ ایک اچھا آدمی ہے، سمجھے تم۔ قاری صاحب کو قتل کرنے میں تمہاری رہنمائی کس نے کی؟ بس مجھے بتاؤ۔ تم نے قاری کو مارنے کی کوشش کی اور تم نے اپنے ضمیر کے مطابق اچھا کام سمجھا ہوگا لیکن یہ بتاؤ کہ تم کو قاری کو مارنے کے لیے کس نے بھیجا؟
ملزم : میں خود یہاں آیا ہوں اور کسی نے مجھے ایسا کرنے کو نہیں کہا۔
لوگ: کیا تم پر فرشتوں کی طرف سے ایسا کرنے کے لیے نازل کیا گیا ہے (غصے سے)؟ ہو سکتا ہے آپ کی رہنمائی کسی نے کی ہو۔
لوگ: تمہارے پاس ہمیں بتانے کے لیے ٹھیک ڈیڑھ منٹ ہے۔ (بہت سے لوگ ایک ہی وقت میں ملزم سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں اور ملزم کو دھمکی دے رہے ہیں)۔ واضح الفاظ میں بتاؤ تمہارا وقت شروع ہو چکا ہے اور تیس سیکنڈ گزر چکے ہیں۔۔ تمام لوگوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ اس چھوٹے آدمی کو نہ ماریں۔ (لوگ اسے اعتماد میں لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔) تم کو کس نے کہا کہ قاری سردار علی اچھے آدمی نہیں ہیں اور صبر کریں۔ کسی قسم کی جلدی کی ضرورت نہیں۔ اگر تم ہمیں اپنے رہنما کے بارے میں بتاؤ گے تو ہم تم کو بچائیں گے۔ یا تو تمہیں ایسا کرنے کے لیے پیسے دیے گئے ہیں۔ ہمیں بتاؤ کہ تم یہاں کیسے آئے، کس راستے پر چل کر یہاں پہنچے۔
ملزم: میں خود آیا تھا اور میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا۔
لوگ: تمہارا وقت ختم ہو رہا ہے اور یہ ختم ہونے والا ہے۔ تمہیں کس نے کہا کہ سردار علی دین کا دشمن ہے؟
لوگ: وہ ملزم کو غصے میں دھمکی دے رہے ہیں۔ ایک آدمی کہہ رہا ہے کہ میں ایک ہی گھونسے سے تمہارے تیس دانت نکال دوں گا یا اپنی قتل کی کوشش کے بارے میں بتاؤ۔ اگر تم نے ہمیں حقیقت نہیں بتائی تو ہم تمہیں یہیں مار مار کر مار ڈالیں گے۔ تم نے اپنی وارننگ کی ڈیڑھ منٹ کی مدت پہلے ہی ختم کر دی ہے اور ہم مزید وقت دے رہے ہیں۔ اپنے آپ پر رحم کرو اور ہمیں بتاؤ۔
لوگ: لوگ اسے مارنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان میں سے ایک اسے نہ مارنے کا کہہ رہا ہے کیونکہ لوگوں میں سے ایک ملزم کو مارنے کی کوشش کر رہا ہے۔