Mentally abnormal man killed by mob in Khanewal after being accused of blasphemy
Posted By: Zafar, February 12, 2022 | 19:03:41Category: Mix VideosMentally abnormal man killed by mob in Khanewal after being accused of blasphemy
خانیوال میں قرآن کی مبینہ بے حرمتی پر مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص ہلاک
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال میں قصبے تلمبہ کے علاقے 17 موڑ میں مشتعل ہجوم نے ایک شخص کو تشدد کر کے ہلاک کر دیا ہے۔ ضلع خانیوال کی پولیس اور ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کے دفتر نے ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے تاہم سرکاری طور پر اس واقعے کی وجہ نہیں بتائی گئی۔
علاقے کے مقامی افراد نے تشدد کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے شخص پر قرآن کی مبینہ بے حرمتی کرنے اور مسلمانوں کی مقدس کتاب کے اوراق کو مبینہ طور پر جلانے کا الزام عائد کیا۔
سنیچر کی شب پیش آنے والے اس واقعے کی سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص کی لاش کو درخت سے لٹکایا گیا۔ ایک اور ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مشتعل لوگ گرے ہوئے شخص پر پتھر برسا رہے ہیں۔
ضلع خانیوال کی پولیس کے ترجمان عمران نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ تحصیل میاں چنوں کے علاقے 17 موڑ میں مشتعل ہجوم نے ایک شخص کو تشدد کر کے ہلاک کر دیا ہے۔ واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری وہاں پر پہنچ چکی ہے اور مقامی افراد شدید مشتعل ہیں جن پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
واقعے کے حوالے سے موجود عینی شاہد نصیر میاں نے بتایا کہ شام کے وقت انھوں نے اچانک شور سنا اور موقعے پر پہنچے تو دیکھا کہ لوگوں کا ہجوم ایک شخص پر اینٹوں اور پتھروں کی بارش کر رہا ہے۔
’لوگ انتہائی مشتعل تھے۔ میں نے وجہ پوچھی تو کہنے لگے کہ اس شخص نے قران پاک کی مبینہ توہین کی ہے۔ اس کے بعد اس شخص کی لاش کو اٹھا کر درخت کے ساتھ لٹکا دیا گیا تھا۔ پولیس موقع پر پہنچی تو مشتعل ہجوم نے پولیس پر بھی پتھراؤ شروع کر دیا۔ اس پتھراؤ سے پولیس کے کچھ اہلکار معمولی جبکہ ایک اہلکار زیادہ زخمی ہوا۔‘
پولیس اور مشتعل ہجوم کے درمیان تصادم کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ ایک اور عینی شاہد کے مطابق علاقے میں شدید کشیدگی ہے۔ لوگ پتھروں اور لاٹھیوں کے ساتھ مسلح ہیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پرموجود ہے۔
اس واقعے میں مقامی تھانے کے ایس ایچ او سید اقبال شاہ کے شدید زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
نصیر میاں کے مطابق ’تشدد کا نشانہ بننے والے شخص کی لاش کو پولیس کافی دیر بعد وہاں سے لے کر جانے میں کامیاب ہو سکی تھی۔‘
ہلاک ہونے والے شخص کے بارے میں ابتدائی طور پر ملنے والی اطلاعات کے مطابق یہ شخص اس واقعہ سے قبل اور سنیچر کے دن سے پہلے علاقے میں نہیں دیکھا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق بھی مذکورہ شخص تلمبہ کے علاقے کا معلوم نہیں ہوتا۔ کچھ مقامی لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ مذکورہ شخص سنیچر کے روز سارا دن بھیک مانگتا رہا تھا۔
وزیراعلیٰ ہاؤس پنجاب کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق واقعہ کے حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
واقعہ کے حوالے سے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس جنوبی پنجاب کے دفتر سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی پولیس جنوبی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ ظفر اقبال نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او خانیوال کو فوری کارروائی کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ہے۔
Source
<
خانیوال کے علاقہ تلمبہ میں ایک شخص کو ہجوم نے قرآنی اوراق کی بے حرمتی کے الزام میں تشدد کر کے مار ڈالا مقتول کے لوحقین یا اس کی شناخت نہیں ہوسکی۔ پولیس
— Arshad Chaudhry (@arshdchaudhary) February 12, 2022
سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کو مارنے کے بعد بھی ایسے واقعات پر قابو نہیں ڈالا جاسکا pic.twitter.com/9KzhJWORnS
خانیوال میں ایک انسان کوتوہین قرآن کےالزام میں ہجوم نےقتل کردیا۔انسان کوروڈپرگھسیٹاگیا۔اینٹوں سےمارااورقتل کےبعدلاش کودرخت سےلٹکایاگیا۔کرناٹک میں مسکان پرحملہ"جےشری رام"اورخانیوال میں قتل"اللہ اکبر"کےنعروں سےہوا۔مذھب انسانیت سےمارواہے؟#سوچئے
— sarmad sultan (@SarmadSultanS) February 12, 2022