Umar Cheema, Azaz Syed & Ahmad Noorani's tweets on Matiullah Jan vs Sami Ibrahim & Imran Riaz Clash
Posted By: Nasir, May 30, 2022 | 10:56:30Umar Cheema, Azaz Syed & Ahmad Noorani's tweets on Matiullah Jan vs Sami Ibrahim & Imran Riaz Clash
عمر چیمہ، اعزاز سید اور احمد نورانی نے عدالت کے باہر سمیع ابراہیم اور عمران ریاض کی مطیع اللہ جان کے ساتھ بدتہذیبی پر سخت مذمت کا اظہار کیا۔ عمر چیمہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا "یہ لوگ صحافت کے نام پر طمانچہ ہیں، انکی آج والی گھٹیا حرکت سے اندازہ ہوا کہ ایماندار ہونا ضروری نہیں لوگ تذلیل کیلئے کوئی بھی الزام لگا سکتے ہیں"۔۔
صحافی احمد نورانی نے ٹویٹ کیا "اپنی ذلت اورکرپشن چھپانے، اپنی اناء کی تسکین اوراپنی طرف سےایک صحافی کی تذلیل کیلیےکہاکہ تمہارا ریپ ہواہے۔ قہقےمار مارکےہنسے۔
جھوٹ سچ چھوڑیں، ان غلیظ دماغوں کیلیے ریپ ایک مذاق کی بات ہے۔
ایسے مجرموں کاکوئی حق نہیں کہ وہ کسی بھی ایشو پر کوئی بات کریں اور نہ کرنےدی جانی چاہیے۔"۔
احمد نورنی نے مزید ٹویٹ کیا "ریپ کو مذاق سمجھنے والے مجرموں کو تو عام لوگوں کے درمیان آنے ہی نہیں دینا چاہیے۔ ایسے لوگوں کا تو کوئی محفوظ ٹھکانا ہی نہیں ہونا چاہیے۔
صرف پاکستان جیسے ملکوں میں ہی عدالتیں ایسے غلیظ مجرمان کو تحفظ فراہم کرتی ہیں۔
ان کی شکائت یہ ہے کہ مطیع اللہ جان ان کے معاملات کے حوالے سے تلخ سوالات کرتا ہے۔ اگر مطیع اللہ سخت سوال کرتے ہیں تو آپ جواب دیں یا مطیع اللہ کے معاملات پر ان پر ان سے بھی تلخ سوال کر لیں۔ غلیظ اور جھوٹے الزامات اور تھڑے کی زبان کے ذریعے آپ نے اسلام آبادہائیکورٹ کوہی شرمندہ کیاہے۔
کسی بھی صحافی کی رپورٹنگ یا تجزیہ چاہے کسی سیاسی جماعت کے حق میں جائے یا خلاف، وہ صحافی ہے اور صحافی تنظیموں کو کسی بھی صحافی کے خلاف کسی بھی ناجائز حکومتی کاروائی کے خلاف کھڑے ہونا چاہیے۔ مگر ایسے غلیظ کرداروں کو صحافی کہنے یا سمجھنے والے خود اپنا مذاق بنوا رہے ہوتے ہیں۔
شاید اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اب اپنی سوچ پر نظرثانی کریں اور اپنے آپ کو قائل کریں کہ وہ بھی انسان ہیں اور غلط بھی سوچ سکتے ہیں اور ایسے غلیظ کرداروں کو ایک عدالت کو اپنے مزموم مقاصد کیلیے استعمال نہ ہونے دیں۔ ہر چیز کی ایک حد بھی ہوتی ہے۔"۔
صحافی اعزاز سید نے لکھا "مستقبل کا حال خدا ہی جانتا ہے مگر میرا دل کہتا ہے آپ نوٹ فرما لیں عمران ریاض ، سمیع ابراہیم اور ان کے ساتھیوں کو ایک ایماندار صحافی سے بدتمیزی کی سزا پوری قوم کے سامنے ملے گی یہ ضرور رسوا ہونگے ۔
پوری ایمانداری سے سمجھتا ہوں عمران ریاض ،سمیع ابراہیم سمیت صحافت کی دنیا کے نام نہاد بڑے بڑے نام مطیع اللہ جان کے پاؤں کی خاک کے برابر بھی نہیں ہیں -۔"۔
انکی آج والی گھٹیا حرکت سے اندازہ ہوا کہ ایماندار ہونا ضروری نہیں لوگ تذلیل کیلئے کوئی بھی الزام لگا سکتے ہیں https://t.co/dnwyzS62kx
— Umar Cheema (@UmarCheema1) May 30, 2022
یہ لوگ صحافت کے نام پر طمانچہ ہیں https://t.co/LgIjEziC6Y
— Umar Cheema (@UmarCheema1) May 30, 2022
ریپ کو مذاق سمجھنے والے مجرموں کو تو عام لوگوں کے درمیان آنے ہی نہیں دینا چاہیے۔ ایسے لوگوں کا تو کوئی محفوظ ٹھکانا ہی نہیں ہونا چاہیے۔
— Ahmad Noorani (@Ahmad_Noorani) May 30, 2022
صرف پاکستان جیسے ملکوں میں ہی عدالتیں ایسے غلیظ مجرمان کو تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ https://t.co/6ZFgBh7OGY
اپنی ذلت اورکرپشن چھپانے، اپنی اناء کی تسکین اوراپنی طرف سےایک صحافی کی تذلیل کیلیےکہاکہ تمہارا ریپ ہواہے۔ قہقےمار مارکےہنسے۔
— Ahmad Noorani (@Ahmad_Noorani) May 30, 2022
جھوٹ سچ چھوڑیں، ان غلیظ دماغوں کیلیے ریپ ایک مذاق کی بات ہے۔
ایسے مجرموں کاکوئی حق نہیں کہ وہ کسی بھی ایشو پر کوئی بات کریں اور نہ کرنےدی جانی چاہیے۔
ان کی شکائت یہ ہے کہ مطیع اللہ جان ان کے معاملات کے حوالے سے تلخ سوالات کرتا ہے۔ اگر مطیع اللہ سخت سوال کرتے ہیں تو آپ جواب دیں یا مطیع اللہ کے معاملات پر ان پر ان سے بھی تلخ سوال کر لیں۔ غلیظ اور جھوٹے الزامات اور تھڑے کی زبان کے ذریعے آپ نے اسلام آبادہائیکورٹ کوہی شرمندہ کیاہے۔ https://t.co/AN0A9pB0Hi
— Ahmad Noorani (@Ahmad_Noorani) May 30, 2022
کسی بھی صحافی کی رپورٹنگ یا تجزیہ چاہے کسی سیاسی جماعت کے حق میں جائے یا خلاف، وہ صحافی ہے اور صحافی تنظیموں کو کسی بھی صحافی کے خلاف کسی بھی ناجائز حکومتی کاروائی کے خلاف کھڑے ہونا چاہیے۔ مگر ایسے غلیظ کرداروں کو صحافی کہنے یا سمجھنے والے خود اپنا مذاق بنوا رہے ہوتے ہیں۔ https://t.co/rnV61Zusbq
— Ahmad Noorani (@Ahmad_Noorani) May 30, 2022
شاید اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اب اپنی سوچ پر نظرثانی کریں اور اپنے آپ کو قائل کریں کہ وہ بھی انسان ہیں اور غلط بھی سوچ سکتے ہیں اور ایسے غلیظ کرداروں کو ایک عدالت کو اپنے مزموم مقاصد کیلیے استعمال نہ ہونے دیں۔ ہر چیز کی ایک حد بھی ہوتی ہے۔ https://t.co/G3axOsFY3O
— Ahmad Noorani (@Ahmad_Noorani) May 30, 2022
مستقبل کا حال خدا ہی جانتا ہے مگر میرا دل کہتا ہے آپ نوٹ فرما لیں عمران ریاض ، سمیع ابراہیم اور ان کے ساتھیوں کو ایک ایماندار صحافی سے بدتمیزی کی سزا پوری قوم کے سامنے ملے گی یہ ضرور رسوا ہونگے ۔
— Azaz Syed (@AzazSyed) May 30, 2022
پوری ایمانداری سے سمجھتا ہوں عمران ریاض ،سمیع ابراہیم سمیت صحافت کی دنیا کے نام نہاد بڑے بڑے نام مطیع اللہ جان کے پاؤں کی خاک کے برابر بھی نہیں ہیں -
— Azaz Syed (@AzazSyed) May 30, 2022