Breaking News: Lahore High Court grants protective bail to Imran Khan
Posted By: Munib Ahmad, March 17, 2023 | 14:11:17Breaking News: Lahore High Court grants protective bail to Imran Khan
لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی 9 مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے 24 مارچ تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران خان نے 9 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستیں لاہور ہائیکورٹ میں دائر کیں اور انہوں نے زمان پارک سے لاہور ہائیکورٹ تک جانے کے لیے سیکیورٹی کی بھی درخواست دائر کی جس پر عمل درآمد ہورہا ہے۔ تمام درخواستوں پر آج ہی سماعت کی جائے۔
عدالت نے عمران خان کو عدالت میں پہنچنے کیلیے ساڑھے پانچ بجے کا وقت دیا تاہم راستے بند ہونے اور کارکنان کی بڑی تعداد میں شرکت کی وجہ سے وہ سوا چھ بجے تک کمرہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
عمران خان کے وکلا نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پی ایس ایل میچز، راستوں کی بندش اور کارکنان کے رش کی وجہ سے کمرہ عدالت پہنچنے میں تاخیر ہوئی۔
سماعت کا احوال
بعد ازاں عمران خان ساڑھے چھ بجے کے قریب کمرہ عدالت میں پہنچے جس کے بعد مقدمات کی سماعت ہوئی۔
جسٹس طاق سلیم شیخ اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی اور عمران خان عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ اس دوران عمران خان کے وکلا نے بینچ کے سامنے دلائل پیش کیے اور عمران خان روسٹرم پر آئے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کے خلاف پانچ مقدمات اسلام آباد میں ہیں ،تین مقدمات لاہور میں ہی ہیں، درخواست گزار کو متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کےلیے حفاظتی ضمانت درکار ہے، حفاظتی ضمانت عمران خان کا بنیاد حق ہے۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ ہم اسی مقدمے میں ضمانت دیں گے جن کی درخواست ہمارے سامنے ہیں۔ وکلا نے عمران خان کیخلاف انسدادِ دہشت گردی کی دفعات پر درج مقدمات کی تفصیلات پڑھنا شروع کردیں۔
فواد چوہدری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 2500 افراد کیخلاف مقدمات درج کردئیے گیے ہیں، یہ 5 سے 6 ہزار افراد کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں، سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کےلیے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔
عمران خان نے جج صاحبان سے کہا کہ ’مسئلہ یہ ہے کہ اتنے زیادہ مقدمات ہوگئے ہیں سمجھ نہں آرہا کہاں پیش ہونا ہے، میرے گھر پر جو حملہ ہوا ہے وہ بتا نہیں سکتا، چیزیں میرے ہاتھ سے نکل چکی تھی۔ عدالت کا شکر گزار ہوں جس نے مجھے تحفظ دیا اور بچا لیا۔
جسٹس طارق شیخ نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’خان صاحب آپ سسٹم کے ساتھ چلیں تو بہت سے مسائل حل ہونگے‘۔
عمران خان نے کہا کہ ’وزیر داخلہ کہہ رہا ہے میری جان خطرے میں ہیں، جس جگہ میری پیشی ہے وہ جگہ خطرے سے خالی نہیں ہے، کچہری والا کیس کہیں اور منتقل کردیا جائے کیونکہ وہ عدالت گلیوں میں ہے اور وہاں ججز پر بھی حملے ہوچکے ہیں، میں قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں، ساری زندگی کبھی قانون نہیں توڑا، میری صرف یہ استدعا ہے کہ کہچری والا کیس کہین اور منتقل کردیا جائے۔
جسٹس طارق شیخ نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں پھر وہی کہوں گا کہ آپ سسٹم کے اندار آئیں، یہ کیس کچھ نہیں تھا بس مس ہینڈل ہوگیا‘۔
نمائندہ ایکسپریس کے مطابق عمران خان کی حفاظت کیلیے پولیس نفری اتنی مستعدد نظر نہیں آئی تاہم پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار فورس نے چیئرمین اور قیادت کو اپنے حصار میں لیا ہوا تھا۔
رجسٹرار آفس نے ان کی گاڑی عدالت کے احاطے میں لانے کی اجازت دے دی۔ عمران خان کے ساتھ سینئر رہنما اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود ہے جب کہ پولیس نے انہیں سیکیورٹی دے رکھی ہے۔ ان کی گاڑی میں جیمر نہیں تھا جس پر پنجاب پولیس کی ایک گاڑی ان کے ساتھ موجود ہے جس میں جمیر لگا ہوا ہے۔
جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس فاروق حیدر کچھ دیر بعد سماعت کریں گے۔ درخواست عمران خان کی جانب سے دائر کی گئی۔ اسد عمر، عمر ایوب سمیت دیگر رہنما بھی عدالت پہنچ گئے ہیں۔
Source