Imran Riaz Khan's family is in deep agony due to his disappearance
Posted By: Zahoor, June 06, 2023 | 14:51:32Imran Riaz Khan's family is in deep agony due to his disappearance
عمران ریاض کی گمشدگی؛ 'پورا خاندان رات بھر جاگتا ہے کہ شاید کوئی اطلاع آ جائے'
عمران ریاض کے بھائی عثمان ریاض بتاتے ہیں کہ بھائی کی گمشدگی کے باعث اُن کا پورا خاندان ہی تکلیف میں ہے۔ تمام افراد ایک دوسرے کو دلاسہ دیتے ہیں۔ اُنہیں اللہ تعالٰی پر پورا یقین ہے بھائی واپس ضرور آئیں گے۔
اُن کے بقول بھائی کے بغیر ایک منٹ گزارنا بھی مشکل ہو رہا ہے۔ سارا خاندان رات جاگ کر گزارتا ہے کہ شاید ابھی فون آ جائے کہ وہ فلاں سڑک پر ہیں، اُنہیں آ کر لے جائیں۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ عمران ریاض کے بچے اُنہیں سب سے زیادہ یاد کرتے ہیں، چھوٹے بچوں کو یہ کہا ہے کہ وہ فارم ہاؤس پر گئے ہوئے ہیں جب کہ بڑے بچے جن میں اُن کی 14 سالہ بیٹی شامل ہے وہ حقیقت سے باخبر ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ شوہر کی گمشدگی کے باعث اُن کی اہلیہ ہر وقت روتی رہتی ہیں اور وہ بہت زیادہ کرب میں ہیں۔
عمران ریاض کے وکیل میاں علی اشفاق پرامید ہیں کہ عمران ریاض خیریت سے ہیں اور وہ جلد اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ ہوں گے۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ یہ ایک حساس نوعیت کا کیس ہے جس کی بہت سے باتیں نہیں بتائی جا سکتیں۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ سماعت میں ان کی درخواست پر اِن کیمرہ چیمبر سماعت ہوئی تھی۔
اُن کے بقول عدالت میں آئی جی پنجاب نے عدالت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اِس کیس میں قریب پہنچ چکے ہیں اور جلد اچھے نتائج کی توقع ہے۔
میاں علی اشفاق کا کہنا تھا کہ ماضی میں اِس نوعیت کے کیس عدالتِ عالیہ اور عدالتِ عظمٰی میں بھی سنے جا چکے ہیں۔ ایسے کیسوں کی اکثریت میں ایک بات سامنے آتی ہے کہ طاقت ور اداروں کے لوگ مبینہ طور پر لوگوں کو لاپتہ کرتے ہیں۔
اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ اُنہیں کچھ ایسے شواہد ملے ہیں جس سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ عمران ریاض ٹھیک ہیں لیکن ایسا وہ حتمی طور پر نہیں کہہ سکتے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ اُن پر تشدد ہوا ہو کیوں کہ ماضی میں ایسے کیسوں کا جائزہ لیں تو معلوم ہوتا ہے کہ لاپتہ شخص پر دورانِ حراست تشدد ہوا ہے لیکن اِس بارے وہ کچھ بھی یقین سے نہیں کہہ سکتے۔
میاں علی اشفاق کے مطابق ایک بات وہ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ عمران ریاض زندہ ہیں اور پاکستان ہی میں ہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کچھ لوگ غیر ملکی سمیں استعمال کرتے ہیں تا کہ ایسے کیسوں میں لاپتہ شخص کو بدنام کیا جا سکے۔
عمران ریاض کے حلقہ احباب میں شامل ایک دوست نے اپنا نام نہ بتانے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ عمران ریاض 11 مئی کو پاکستان سے عمان جا رہے تھے جہاں مبینہ طور پر اُن کے بھائی کا کاروبار ہے اور عمان جانے کا اُن کا پہلے سے ارادہ تھا۔ جونہی وہ سیالکوٹ ایئرپورٹ پہنچے تو اُنہیں حراست میں لے لیا گیا۔
Source