Top Rated Posts ....

BBC News report: Iranian forces attack Pakistan's border village with missiles

Posted By: Saleem, January 16, 2024 | 18:54:34


BBC News report: Iranian forces attack Pakistan's border village with missiles



ایرانی فورسز کا پاکستان کے سرحدی گاؤں پر میزائلوں سے حملہ

ایران کی سکیورٹی فورسز نے پاکستانی سرحد کے اندر ایک گاؤں میں رہائشی مکانات کو نشانہ بنایا ہے تاہم اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایران وزیرِ خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے پاکستان کے عبوری وزیراعظم انور کاکڑ سے ملاقات کی ہے۔ یہ ملاقات سوئٹزرلینڈ میں ہوئی۔

اطلاعات کے مطابق چند گھنٹے قبل پاسداران انقلاب نے ایران اور پاکستان کی سرحد پر ایک گاؤں کو اپنے میزائلوں سے نشانہ بنایا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق گاؤں میں رہائشی مکانات کو نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق پاکستان میں جیش العدل کے دو ہیڈ کوارٹرز کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ مذکورہ حملہ جیش العدل کیمپ پر پنجگور رائفلز کے علاقے سبز کوہ، چیدگی سیکٹر میں ہوا۔

اب تک اس حملے کے نتیجے میں 06 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

سبز کوہ، چیدگی بارڈر پاکستانی سرحد (بلوچستان) کے اندر ہے۔

پولیس کے مطابق جیش العدل ایک سنی بلوچ عسکریت پسند گروہ ہے جس کی ابتدا ایرانی صوبے سیستان بلوچستان سے ہوئی تھی۔ ایرانی سکیورٹی فورسرز کچھ عرصے سے ان کا پیچھا کر رہی ہیں۔

یاد رہے کہ جیش العدل سنی شدت پسند تنظیم جنداللہ کے سربراہ عبدالماک ریگی کی گرفتاری اور پھانسی کے بعد بنائی گئی تھی، یہ گروپ 2005 میں اس وقت کے صدر احمد نژاد پر حملے سمیت متعدد دھماکوں اور حملوں میں ملوث رہا ہے یہ کارروائیاں زیادہ تر بلوچستان کے سرحدی صوبے چار باہ اور زاہدان میں کی گئی ہیں۔

ایران کی حکومت اس گروہ کو دہشت گرد اور سعودی عرب اور امریکہ کی خفیہ ایجنسیوں سے منسلک سمجھتی ہے اور اسے ’جیش الظلم‘ کہتی ہے۔ تاہم امریکہ، جاپان اور نیوزی لینڈ کے ساتھ مل کر اس گروپ کو دہشت گرد تسلیم کرتا ہے۔

ایران کا الزام ہے کہ جیش العدل نے پاکستان میں پناہ گاہ بنا رکھی ہے جبکہ پاکستان حکومت ان الزامات کو مسترد کرتی ہے۔

صوبہ سیستان و بلوچستان کا مسئلہ کیا ہے؟

ایران کے جنوب مشرق میں صوبہ سیستان و بلوچستان کو مسلسل سالوں میں مختلف اشاریوں کے مطابق ایران کا ’سب سے محروم‘ صوبہ کہا جاتا ہے۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اس صوبے کی تقریباً نصف آبادی غریب سمجھی جاتی ہے۔

ایران کی محنت، بہبود اور سماجی تعاون کی وزارت غربت کے علاوہ رہائش، پانی اور توانائی، تعلیم، صحت اور مالیاتی خدمات تک رسائی کی بنیاد پر محرومی کے انڈیکس کا حساب لگاتی ہے۔ صوبہ سیستان و بلوچستان میں انڈیکس 62 فیصد ہے جو کہ ایران کے صوبوں میں سب سے زیادہ ہے۔

ایران کے صوبوں میں سیستان اور بلوچستان میں بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ تھی۔

اس صوبے میں ناخواندگی کی شرح پورے ایران میں سب سے زیادہ ناخواندگی کی شرح میں سے ایک ہے۔

ان تمام محرومیوں کے درمیان سیستان اور بلوچستان کے لیے حکومت کا رویہ سخت حفاظتی اقدامات کے ساتھ ہے۔ بلوچ قیدی پورے ایران میں پھانسی پانے والوں کی کل تعداد کا ایک بڑا اور غیر متناسب حصہ ہیں۔بعض صورتوں میں، یہ پھانسیاں ایران کے دوسرے خطوں میں معمول کے عدالتی طریقہ کار کے بغیر دی جاتی ہیں۔

حالیہ برسوں میں ایران کے صوبہ سیستان اور بلوچستان میں مسلح گروہوں نے بارہا ایرانی فوجی دستوں کو نشانہ بنایا ہے۔ایران کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ان گروہوں سے مناسب طور پر نمٹا نہیں ہے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ان کے ملک میں اڈے ہیں۔صوبہ سیستان و بلوچستان میں ہمیشہ سے ہی نازک سکیورٹی رہی ہے، لیکن 2004 سے اسے متعدد یرغمالیوں اور قتل کے واقعات کا سامنا کرنا پڑا، جو اب تک جاری ہے۔


Source: BBC News




Follow Us on Social Media

Join Whatsapp Channel Follow Us on Twitter Follow Us on Instagram Follow Us on Facebook


Advertisement





Popular Posts

Comments...