Rauf Klasra's tweet on Mehmood Achakzai's nomination as Presidential candidate by Imran Khan
Posted By: Azam, March 02, 2024 | 08:09:45Rauf Klasra's tweet on Mehmood Achakzai's nomination as Presidential candidate by Imran Khan
عمران خان کی جانب سے محمود اچکزئی کو صدارتی امیدوار نامزد کرنے پر رؤف کلاسرا نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا
محمودخان اچکزائی کبھی اس طرح نواز شریف کے مداح تھے جیسے آج عمران خان کے بنے ہیں۔ وہ اپنی ہر تقریر میں نواز شریف کو پاکستان کا وہ ہیرو بنا کر پیش کرتے تھے جو اکیلا فوج سے لڑ گیا تھا۔
اچکزائی کی ان تقریروں کے بدلے نواز شریف نے 2013 میں وزیراعظم بننے ہی اس وقت کے صدر زرداری کو سفارش بھیجی کہ ان کے بھائی محمد خان اچکزائی کو گورنر بلوچستان لگایا جائے۔ محمود اچکزائی کے زرداری اور نواز شریف ساتھ اس سودے پر عمران خان نے جلسے میں وہ مشہور زمانہ تقریر کی تھی جس میں اس نے اچکزائی کی چادر پر مزاحیہ انداز میں مذاق اڑایا تھا۔
آج اچکزائی نے نواز شریف کا نام کی جگہ عمران خان کا نام اپنی تقریر میں ڈالا تو ہمارے عظیم خان نے فورا انہیں صدر کا امیدوار بنا دیا۔
بڑی مزے کی بات یہ بھی ہے اچکزائی کا نام نواز شریف 2013 الیکشن میں نگران وزیراعظم کے لیے بھی فائنل کر چکے تھے کہ وہ الیکشن کرائیں گے۔ اچکزائی ان دنوں اکثر رائے ونڈ میں جاتے تھے۔
اچکزائی کو سلام۔ پانچ سال میں وہ ایک تقریر کرتا ہے کبھی نواز شریف کے حق میں تو کبھی عمران خان کے حق میں۔ باری باری ان دونوں سے اچھی ڈیل لے لیتا ہے۔
مان لیں اچکزائی ان دونوں پنجاب کے لیڈروں عمران خان اور نواز شریف سے بہتر پاور پالٹیکس کرتا ہے۔ یہ ذہن میں رکھیں اچکزائی، نواز شریف اور عمران خں کی طرح جیلوں کی سزائیں بھی فیس نہیں کرتا۔ ایک سمجھدار پختون قوم پرست جو کبھی نواز تو کبھی عمران کے حق میں ایک تقریر کر کے بڑےآرام سے پاور پالٹیکس میں اپنا حصہ لے لیتا ہے۔جیلیں نواز شریف اور عمران خان بھگتے ہیں۔
ویل ڈن اچکزائی بھائی
محمودخان اچکزائی کبھی اس طرح نواز شریف کے مداح تھے جیسے آج عمران خان کے بنے ہیں۔ وہ اپنی ہر تقریر میں نواز شریف کو پاکستان کا وہ ہیرو بنا کر پیش کرتے تھے جو اکیلا فوج سے لڑ گیا تھا۔
— Rauf Klasra (@KlasraRauf) March 2, 2024
اچکزائی کی ان تقریروں کے بدلے نواز شریف نے 2013 میں وزیراعظم بننے ہی اس وقت کے صدر زرداری کو… pic.twitter.com/KomFeY1nPB