Fayaz ul Hassan Chohan's tweet on Khawar Manika's press conference
Posted By: Atif, July 10, 2024 | 08:14:43Fayaz ul Hassan Chohan's tweet on Khawar Manika's press conference
تحریک انصاف کے سابق رہنما فیاض الحسن چوہان نے خاور مانیکا کی پریس کانفرنس پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا
میں نے آج تک عدت کیس کے حوالے سے نہ کوئی پریس کانفرنس اور نہ ہی وی لاگ اور کسی ٹاک شو میں کُھل کر کوئی بات کی ہی۔۔۔لیکن آج مجبوراً اِس کیس کے ایک مختلف اور اصل پہلو کی طرف پاکستانی عوام کی توجہ دلانا چاہتا ہوں۔۔۔۔!!!!
جہاں تک بات خاور مانیکا کی ہے تو اُسے انسان اور مرد کہنا۔۔۔انسانیت اور مردانگی دونوں کی توہین ہے۔اصل مسئلہ تو ریاستِ مرینہ کے علمبردار اور اُمت مسلمہ کے عظیم قائد کی ہائی مورل گراؤنڈ پر مبنی اپنے آپ کو عظیم قائد رہنما اور نجات دہندہ سمجھنے کی “ترگسیت” کا ہے۔
آپ خود مانتے ہیں کہ آپ نے پہلا نکاح یکم جنوری 2018 کو کیا اور دوسرا نکاح 18 فروری کو دوبارہ کیا۔۔۔جناب والا۔۔۔پہلے نکاح میں کوئی کجی کمی خامی،شرعی و دنیاوی وادھا کاٹھا اور کوئی گڑ بڑ تھی جو آپ نے دوسری بار نکاح کیا تھا۔آپ کا دوسری مرتبہ نکاح کا عمل ثابت کرتا ہے کہ خاور مانیکا جیسے خود غرض لالچی اور بداخلاق شخص کا دعوی درست ہے۔۔!!!
وہ کیا ہے کہ میرا اور میرے جیسے اور لاکھوں پاکستانیوں کا عدت کی مدت اور شدت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ میرے کاغذوں میں انسانی زندگی کے بڑے سے بڑے ذاتی گناہ کو بندوں اور خدا کے درمیان معاملہ سمجھ کر مخلوقِ خدا کو اُسے اُچھالنا نہیں چاہیے۔۔۔تاوقتیکہ۔۔۔اُن کے اُس گناہ کبیرہ سے معاشرہ اور دوسرے انسان متاثر نہ ہونا شروع ہوجائیں۔اپنی اِس سوچ اور آئیڈیالوجی۔۔کہ جو شریعت اور اسلامی فقہ کے عین مطابق ہے۔۔کی وجہ سے میں عدت میں شادی کا معاملہ بانی تحریک انصاف، بشری بی بی اور اللہ تعالیٰ کے درمیان معاملہ سمجھتا ہوں۔۔میرا اور پاکستانیوں کا ایشو کچھ اور ہے۔۔۔!!!!
وہ یہ ہے۔۔۔بانی تحریک انصاف کی اِس کیس سے متعلقہ مسلسل عوام اور عدالتوں سے غلط بیانی جھوٹ اور کذب بیانی۔۔۔بانی تحریک انصاف کا 2019 میں کامران شاہد کے شو میں دیے گئے انٹرویو کے کلپ سوشل میڈیا میں جابجا موجود ہیں۔۔۔جس میں موصوف دنیا جہاں کی شرافت متانت صداقت اور سادگی اپنے چہرے پر سجا کر کہتے ہیں کہ میں 2016-17 سے بشری بی بی کے پاس جایا کرتا تھا اور بشری بی بی بڑی پرہیزگار خاتون تھی اور فلاں فلاں فلاں۔۔۔!!!اور جب عدت کی مدت کا کیس شروع ہوا تو موصوف اپنے کیس میں عدالت کے سامنے اور بیسیوں وی لاگزاور انٹرویو میں فرما چکے ہیں کہ میں تو بشری بی بی سے ملا ہی پہلے نکاح کے وقت تھا اور میری بشری بی بی سے نکاح سے پہلے نہ کوئی ملاقات اور نہ ہی علیک سلیک تھی۔۔۔۔!!!
میرے جس دوست کو میرے اِس تجزیے اور دعوے سے اختلاف ہے تو وہ ابھی اِس وقت گوگل اور یوٹیوب پر ریسرچ کرلے دو منٹ میں اُس کی آتما کو شانتی مل جائے گی۔
اب تصویر کا ایک تیسرا رُخ آپ کے سامنے رکھنے کی جسارت کروں گا۔۔۔می لارڈ۔۔۔یہ جو بل کلنٹن اور مونیکا لوینسکی کے معاشقے پر امریکی صدر کا مواخذہ شروع ہوا تھا۔۔۔کیا وہ۔۔۔ دونوں کے تعلقات بنانے اور رکھنےکے جُرم میں ہوا تھا۔۔نہیں جناب بالکل بھی نہیں۔۔۔امریکی صدر کے خلاف امریکی میڈیا، عدالتوں اور پارلیمنٹ میں جو کیس چلا وہ بل کلنٹن اور مونیکا کے تعلقات کے خلاف نہیں تھا۔۔!!!
کیونکہ۔۔۔یہ تعلقات اور اِس کی بنیاد ہر چلنے والی “غیر نصابی سرگرمیاں” تو امریکن عوام کا قومی اور اجتماعی کھیل ہے
بل کلنٹن کے خلاف مواخذے کی کاروائی دراصل قوم اور پارلیمنٹ کے سامنے اِس غلط بیانی اور جھوٹ پر شروع کی گئی کہ موصوف نے مونیکا لووینسکی سے اپنے تعلقات کی تردید کی تھی۔پوری امریکی قوم میڈیا اور پارلیمنٹ کو غصہ اِس بات کا نہیں تھا کہ امریکی صدر اپنی سٹاف ممبر کے ساتھ “غیر نصابی سرگرمیوں” میں مشغول رہے ہیں۔۔۔اُنہیں غم غصہ اور ذہنی شاک اِس بات پر ہوا۔۔۔کہ امریکی صدر مسلسل جھوٹ اور غلط بیانی سے کام لے رہا ہے۔۔!!
میرے عزیز پاکستانیوں۔۔۔۔میرے اور لاکھوں پاکستانیوں کی بلا سے کہ عدت مدت اور شدت کا کیس کیا ہے۔۔ہمارا ایشو تو یہ ہے کہ ہمارا جو لیڈر صبح دوپہر شام امریکہ اور یورپ کی جمہوری اور انسانی اقدار اور ریاست مدینہ کی ہائی مورل گراؤنڈ کی غزلیں اورکافیے سنیا کرتا تھا۔۔۔عدت کیس سے لے کر امریکہ سے حقیقی آزادی اور فوج سے مکمل آزادی کے نعروں، کیسز، دعوؤں اور عملوں میں مسلسل لگاتار اور بے مثال جھوٹ فریب اور کذب بیانی کا سہارا لے رہا ہے۔۔۔!!!!
لیکن۔۔افسوس صد افسوس کہ شاہیں نہ بنا تو
دیکھے نہ تیری آنکھ نے فطرت کے اشارات
تقدیر کے قاضی کا یہ فتوی ہے ازل سے
ہے جُرمِ ضعیفی کی سزا مرگِ مفاجات
کے عین مترادف پاکستان کی عوام اور خواص کی اچھی خاصی تعداد بانی تحریک انصاف کے اِن تضادات جھوٹ فریب اور غلط بیانیوں کے ہر روز آشکار ہونے کے باوجود اُن کے مواخذے کے بجائے اُن کی مریدی اور اطاعت کو اختیار کے پاکستان کو حقیقتاً امریکہ کے مقابلے میں بے شعوری اور بے حسی پر مبنی تھرڈ ورلڈ کا ایک ملک اور معاشرہ ثابت کررہے ہیں۔!!!
میں نے آج تک عدت کیس کے حوالے سے نہ کوئی پریس کانفرنس اور نہ ہی وی لاگ اور کسی ٹاک شو میں کُھل کر کوئی بات کی ہی۔۔۔لیکن آج مجبوراً اِس کیس کے ایک مختلف اور اصل پہلو کی طرف پاکستانی عوام کی توجہ دلانا چاہتا ہوں۔۔۔۔!!!!
— Fayaz ul Hassan Chohan (@Fayazchohanpk) July 10, 2024
جہاں تک بات خاور مانیکا کی ہے تو اُسے انسان اور مرد…