Copyright Policy Privacy Policy Contact Us Instagram Facebook
Top Rated Posts ....
Los Angeles resident and Bollywood actress Preity Zinta's heart-wrenching tweet about California fire Los Angeles resident and Bollywood actress Preity Zinta's heart-wrenching tweet about California fire Islamabad: A citizen withdrew Rs. 8.5 million from a bank and got robbed at his doorstep Islamabad: A citizen withdrew Rs. 8.5 million from a bank and got robbed at his doorstep Grooming Gangs in the UK and Pakistani Ghairat Culture? What The Hypocrisy? Grooming Gangs in the UK and Pakistani Ghairat Culture? What The Hypocrisy? 2025 list: Pakistanis can travel to 33 countries without any visa 2025 list: Pakistanis can travel to 33 countries without any visa Imran Khan case: Why did Judge refuse to give a verdict? Details by Umar Cheema Imran Khan case: Why did Judge refuse to give a verdict? Details by Umar Cheema Faisal Vawda bashes PTI's leadership for handling negotiations badly Faisal Vawda bashes PTI's leadership for handling negotiations badly

Rauf Klasra's tweet on Imran Khan's performance in his 3.5 years tenure

Posted By: Atif, September 03, 2024 | 17:55:58

Rauf Klasra's tweet on Imran Khan's performance in his 3.5 years tenure


رؤف کلاسرا نے ٹویٹ کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ آکسفورڈ چانسلر کے لیے عمران خان کے حامی ان کے سوشل ورک کو ہائی لائٹ کررہے ہیں کہ وزیراعظم بننے سے پہلے ہسپتال بنایا،کالج بنایا لیکن ان کے بطور وزیراعظم ساڑھے تین سالوں کی کارگردگی بارے زیادہ خاموشی ہے کہ کیا کارنامے سرانجام دیے۔کیا وجہ ہے؟

اس پر نسیم صدیقی نامی ایک ٹویٹر صارف نے جواب دیتے ہوئے لکھا "کووڈ میں انڈسٹری کی بہترین پرفارمنس، ریکارڈ ریمیٹنسز،ریکارڈ ایکسپورٹ، ریکارڈ ٹیکس کولیکشن، ریکارڈ کنسٹرکشن بزنس، غریبوں کے لیئے لنگر خانے، احساس پروگرام۔ بس یا اور"۔

رؤف کلاسرا نے ٹویٹر صارف نسیم صدیقی کی ٹویٹ کے جواب میں طویل ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا

نسیم بھائی کچھ کارنامے آپ بھول گئے ہیں۔ کووڈ کے دنوں میں ہی سعودی عرب، چین، امارات سے چار فیصد سے سات فیصد پر لیے گئے ڈالروں میں کمرشل قرض (جس کا سود اج بھی ڈالروں میں دے رہے ہیں) میں سے بزنس مینوں دوستوں کو زیرو انٹریسٹ پر تین ارب ڈالرز دیے جو زیادہ تر کاروباریوں نے امپورٹ کے نام پر اوورانوائسنگ کر کے باہر بھجوائے، ایک نے تو ان پیسوں سے جیٹ جہاز خرید کر منگوا لیا، بعض نے وہ بیکار مشینری منگوائی جو ڈبوں میں پیک رکھی ہے کیونکہ مقصد امپورٹ کے نام ڈالرز باہر بھجوانے تھے، امپورٹ جو 2018 میں 55/60 ارب ڈالرز تھی اسے 80 ارب ڈالر تک لے گے اور بیس ارب ڈالرز کے قریب کا بڑا ٹریڈ گیپ/کرنٹ اکاونٹ کا سامنا ہوا اور قرضے لینے پڑ گئے جس سے آج تک ہم ریکور نہیں کرسکے، امریکہ، چین اور سعودی عرب سے لمبی لڑائی لڑی جو پاکستان کے تاریخی طور پر اہم دوست ملک ہیں، یورپین یونین کے تیس ملکوں سے لڑائی مول لی جنہوں نے ایک ارب ڈالرز ٹیکس میں ہمارے ایکسپورٹرز کو چھوٹ دے رکھی ہے، جس ملک برطانیہ کے آپ شہری ہیں ان سے لڑائی لی اور پہلا پاکستانی وزیراعظم تھا جس نے برطانیہ کا ساڑھے تین سال دورہ نہیں کیا حالانکہ دو دفعہ کنفرم ہوا ( کسی روحانی پیر نے منع کر دیا تھا) ۔ جس بندے نے وزیراعظم بن کر دورہ برطانیہ نہیں کیا لیکن اب اس نے وہیں چانسلر لگنا ہے، بزدار جیسے بندے کو پنجاب جیسا بڑا صوبہ دیا جہاں گوگی گگا، گجر، مانیکا اور بزدار گینگز نے ات مچائی، بزدار کے دفتر کے ایک اعلی افسر نے اپنی دو بیٹیوں کی شادیوں پر بقول پرویز الہی دو ارب سلامی اکھٹی کی اور اسے پروموشن دے کر خان نے اپنا فیڈرل سیکرٹری لگایا، پنجاب میں چھ چھ سات سات چیف سیکریٹرز/آئی جی بدلے، چار سو دفعہ ڈپٹی کمشنرز/کمشنرز کے ٹرانسفرز ہوئے، کووڈ میں ایران سے آئے زائرین کا سرحد پر کورٹین نہیں ہونے دیا جس سے کووڈ زیادہ تیزی سے پھیلا، طالبان جیسے قدیم ذہینت کے لوگوں کو پاکستانیوں کا ہیرو اور رول ماڈل بنا کر پیش کیا۔ 35000 ہزار لڑاکے طالبان افغانستان سے واپس لا کر سوات بسایا، طالبان کی طرف سے لڑکیوں پر تعلیم کی پابندی کا دفاع کیا کہ یہ ان کا کلچر ہے۔ اسامہ کو شہید بنا کر پیش کیا جس سے پاکستان کے خلاف دنیا بھر میں رائے عامہ ہوئی۔ پوری دنیا سے پھڈے لڑائی اور پاکستان کو اکیلا کر کے فخریہ پوچھا کوئی ملک بچ تو نہیں گیا۔ وزیراعظم بن کر اپنے کاروباری دوستوں کو 250 ارب GIDC کا اکھٹا کیا گیا پیسہ معاف کیا ۔۔ فہرست طویل ہے جگہ کم ہے۔ ملک ریاض کے فنڈز ، ہیرے جواہرات کی انگوٹھیاں یا توشہ خانے کی لوٹ مار اور گھڑیوں کی دوبئی میں خریدوفروخت کا ذکر اچھا نہیں لگتا لہذا رہنے دیں لیکن میں پھر بھی اس حق میں ہوں عمران خان اکسفورڈ یونیسورسٹی کا چانسلر بنے تاکہ گوروں کو بھی پتہ چلے انہوں نے اکسفورڈ یونیورسٹی میں سے بڑی محنت بعد جو پروڈکٹ تیار کر کے پاکستان بھیجی تھی کچھ اس کا ذائقہ وہ بھی زرا چکھیں





Comments...