Sher Afzal Marwat explains in his tweet why he couldn't participate in Lahore jalsa
Posted By: Saqib, September 22, 2024 | 07:55:32Sher Afzal Marwat explains in his tweet why he couldn't participate in Lahore jalsa
شیر افضل مروت نے لاہور جلسہ میں شرکت کیوں نہیں کی؟ ملاحظہ کیجیے شیر افضل مروت کا وضاحتی ٹویٹ۔۔
میں اپنی زندگی میں پہلی بار ہسپتال میں داخل ہوا ہوں۔ میں نے 9 مئی کے بعد ایک بھی تقریب، جلسہ، کنونشن یا جلوس نہیں چھوڑا او جب میرے جسم نے لاہور جلسہ میں شرکت اجازت نہ دی تو عادل راجہ، حیدر مہدی جیسے غیر اصولی لوگوں اور مشکوک اسناد کی حامل خواتین نے اس کا مذاق اڑایا۔ کچھ لوگ دشمنی میں بھی کوئی اصول نہیں رکھتے۔ یہ دونوں غدار مجھے اس دن سے ناپسند کرتے ہیں جب میں نے فوج مخالف پروپیگنڈے سے خود کو الگ کرنے کے لیے پی ٹی آئی کے نوجوانوں کے سامنے تبلیغ شروع کی تھی۔ عادل راجہ نے ایک بار چند ٹی وی اداکارہ اور کچھ فوجی جرنیلوں کو بے دردی سے بدنام کیا۔ بہت سے نوجوان اس گھوٹالے کے لیے اس کے پروپیگنڈے کا آلہ کار بن گئے۔ اس پراپیگنڈے کا بدلہ اسٹیبلشمنٹ نے عدت کا مقدمہ درج کر کے لیا۔
عادل راجہ کو پی ٹی آئی مخالف اور پاکستان مخالف ثابت کرنے کے لیے، ان کی 9 مئی کی میراتھن ٹرانسمیشن ضرور دیکھنی چاہیے۔ اس نے جو کچھ کہا وہ پیٹنٹ جھوٹ تھا اور اس طرح یہ دونوں اور ان کے ساتھی جن میں چند خواتین بھی شامل ہیں، پی ٹی آئی کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بھی حقیقی دشمن ہیں۔ بدقسمتی سے پی ٹی آئی کے چند رہنما جن میں دو خواتین رہنما، پنجاب کا ایک مرد رہنما اور چند دیگر ان دو غداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ان میں سے ایک رہنما نے عادل راجہ کے کہنے پر خان صاحب کو بتایا کہ میں نے خان صاحب اور ان کی شریک حیات کے بارے میں ناگوار الفاظ کہے ہیں۔ کچھ دن پہلے خان صاحب کو بتایا گیا کہ میں جان بوجھ کر لاہور جلسہ میں شامل نہ ہونے کا بہانہ کر رہا ہوں۔ اگر ضرورت پڑی تو ایسے اندرونی لوگوں کے نام عام کر دوں گا اگر انہوں نے قومی غداروں سے اپنے روابط نہیں توڑے ۔ اسلام آباد میں میرا گھر گرایا گیا تو کوئی میرے پاس ہمدردی کے لیے نہیں آیا۔ جب حال ہی میں میرے گاؤں کا گھر جلایا گیا تو میری پارٹی کے کسی نے صرف علی امین کے علاوہ کسی نے فون کرکے ہمدردی نہیں کی۔
جب میرے سالے صاحب کو اغوا کر کے بعد میں قتل کر دیا گیا تو میری پارٹی کے کسی نے بھی میرے ساتھ ان کی موت پر تعزیت نہیں کی۔ تین بار میری گرفتاری کے بعد ایک بار بھی کسی نے مجھ سے ہمدردی نہیں کی[سردار لطیف کھوسہ اس سے مستثنیٰ ہیں)۔ بیرسٹر گوہر اور علی محمد خان اور چند دوسرے لوگوں کے علاوہ، خان صاحب کے سامنے سچ بولنے کی کسی میں جرأت نہیں ہوئی۔ کوئی بھی اس بات کا جواب نہیں دے سکتا کہ اگر میں عوام میں گھل مل جانے کے قابل ہوں تو میں کیوں پیچھے ہٹوں گا۔ میں نے 80 سے زائد مظاہرے، جلسے وغیرہ کی قیادت کی لیکن پارٹی سے ایک پیسہ بھی نہیں لیا، پھر بھی کچھ لوگ بیرون ملک مقیم قومی غداروں کے کہنے پر میرے خلاف مسلسل پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔
میں ایک انسان ہوں اور مجھے حوصلہ افزائی کے چند الفاظ کی بھی ضرورت ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی کے علاوہ میری پارٹی کے کسی نے فون پر میری صحت کے بارے میں دریافت کرنے کی زحمت تک نہیں کی۔ اس کے بجائے پی ٹی آئی کے کچھ دوست اسے ڈرامہ بنا رہے ہیں۔ آپ کس قسم کے لوگ ہیں؟ پچھلے دو سالوں میں تمام ظالموں کے خلاف محاذ سے لڑنے کے باوجود مجھے ابھی تک کسی کی طرف سے ایک چھوٹا سا احسان بھی نظر نہیں آیا۔ میرا مذاق اڑایا گیا، گالیاں دی گئیں اور میری ساکھ کو متزلزل کرنے کی سنجیدہ کوشش کی گئی، پھر بھی میں خان صاحب کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہوں۔ تاہم میں ان لاتعداد کارکنوں کا مقروض ہوں جو ہر آزمائش کی گھڑی میں میرے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔میں صرف ایک جرم دیکھ رہا ہوں کہ لوگوں کے دلوں میں میرے لیے محبت ہے۔ یہ خدائی چیز ہے اور کوئی بھی اس میں حصہ داری کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔ میرے پاس اس حسد کا کوئی علاج نہیں ہے۔ جو لوگ پی ٹی آئی کے لوگ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں اور جو نفرت اور زہر پھیلا رہے ہیں ان کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ اس سے پارٹی کی صرف خراب شناخت ہو رہی ہے۔ ساری زندگی میں نے کبھی لوگوں سے سہارا نہیں لیا لیکن ہمیشہ زہر پھیلانا بہت افسوسناک ہے۔ کارکنوں کو جلد از جلد اس کا ادراک کرنا چاہیے۔
میں اپنی زندگی میں پہلی بار ہسپتال میں داخل ہوا ہوں۔ میں نے 9 مئی کے بعد ایک بھی تقریب، جلسہ، کنونشن یا جلوس نہیں چھوڑا او جب میرے جسم نے لاہور جلسہ میں شرکت اجازت نہ دی تو عادل راجہ، حیدر مہدی جیسے غیر
— Sher Afzal Khan Marwat (@sherafzalmarwat) September 22, 2024
اصولی لوگوں اور مشکوک اسناد کی حامل خواتین نے اس کا مذاق اڑایا۔ کچھ لوگ…