Govt decides to cancel the passports & ID cards of those who attacked Faez Isa in London
Posted By: Atif, October 30, 2024 | 09:41:57Govt decides to cancel the passports & ID cards of those who attacked Faez Isa in London
بریکنگ نیوز۔ حکومتِ پاکستان کا لندن میں سابق چیف جسٹس فائز عیسیٰ کی گاڑی پر ہلہ بولنے والوں کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ۔
ملاحظہ کیجئے وزارتِ داخلہ کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹ
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی/ اہم بیان
لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پر حملہ
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی افسوسناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت
نادرا کو حملہ آوروں کی شناخت کے لئے فوری اقدامات کا حکم
فوٹیجز کے ذریعے حملہ آوروں کی نشاندہی کی جائے۔
حملہ آوروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
پاکستان میں ایف آئی آر درج کرکے مزید کارروائی کی جائے گی۔
حملہ آوروں کے شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ منسوخ کئے جائیں گے۔
جنہوں نے حملہ کیا ہے ان کی شہریت منسوخ کرنے کےلئے فوری کارروائی کی جائے گی۔
شہریت منسوخی کا کیس منظوری کے لئے کابینہ بھیجا جائے گا۔
کسی کو بھی اس طرح کے حملے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر کی کار پر بھی حملہ ہوا ہے۔ ہم اس واقعہ پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔
سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کو دھمکیوں کا سامنا تھا تو سکیورٹی کیوں فراہم نہیں کی گئی۔ محسن نقوی
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی/ اہم بیان
— Ministry of Interior GoP (@MOIofficialGoP) October 30, 2024
لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پر حملہ
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی افسوسناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت
نادرا کو حملہ آوروں کی شناخت کے لئے فوری اقدامات کا حکم
فوٹیجز کے ذریعے حملہ آوروں کی نشاندہی کی جائے۔
— Ministry of Interior GoP (@MOIofficialGoP) October 30, 2024
حملہ آوروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
پاکستان میں ایف آئی آر درج کرکے مزید کارروائی کی جائے گی۔
حملہ آوروں کے شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ منسوخ کئے جائیں گے۔
جنہوں نے حملہ کیا ہے ان کی شہریت منسوخ کرنے کےلئے فوری کارروائی کی جائے گی۔
— Ministry of Interior GoP (@MOIofficialGoP) October 30, 2024
شہریت منسوخی کا کیس منظوری کے لئے کابینہ بھیجا جائے گا۔
کسی کو بھی اس طرح کے حملے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر کی کار پر بھی حملہ ہوا ہے۔ ہم اس واقعہ پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔