Khawaja Asif's tweet on Maulana Tariq Jameel's interview with Irshad Bhatti
مولانا طارق جمیل کے ارشاد بھٹی کے ساتھ انٹرویو پر خواجہ آصف نے تبصرہ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا
میں نے اس مولانا کو پہلی دفعہ 6اکتوبر 1999کو کابینہ کی میٹنگ میں بیان دیتے دیکھا۔ میں نے اسوقت کہا کہ یہ عالم نہیں ھے قصہ خواں ھے۔ اسکی گفتگو کا علم اور دین سے کوئ تعلق نہیں ۔ پرانے زمانے سے گاؤں اور شہر کے گلی کوچوں میں پیشہ ور قصہ خواں ھوتے تھے جو محفلوں میں کہانیاں سناتے جو ساری انکی اپنی ذہن کی اختراع ھوتی ۔ یہ ھمارے معاشرے کی ایک خاص ذات سے تعلق رکھتے ۔ اور لوگ انکی کہانیاں بڑے انہماک سے سنتے اور شام کو دن کے کام سے تھکے ہارے لوگوں کےلئے یہ انٹرٹینمنٹ کا ذر یعہ ھوتے۔ موصوف کی قصہ خوانی کو سارا فوکس صنف نازک پہ ھوتا ھے۔ پشاور کا قصہ خوانی بازار بھی انکے ھم پیشہ حضرات سے منسوب ھے۔ موصوف کی جنت میں 70فٹ کی حور والی کہانی قصہ خوانی کا شاہکار ھے۔۔
میں نے اس مولانا کو پہلی دفعہ 6اکتوبر 1999کو کابینہ کی میٹنگ میں بیان دیتے دیکھا۔ میں نے اسوقت کہا کہ یہ عالم نہیں ھے قصہ خواں ھے۔ اسکی گفتگو کا علم اور دین سے کوئ تعلق نہیں ۔ پرانے زمانے سے گاؤں اور شہر کے گلی کوچوں میں پیشہ ور قصہ خواں ھوتے تھے جو محفلوں میں کہانیاں سناتے جو… https://t.co/PTvRth15fh
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) March 16, 2025