Iqrar ul Hassan tweets Imran Khan's video about Pakistan army
صحافی اقرار الحسن نے اپنی ٹویٹ میں عمران خان کی ویڈیو شیئر کردی جس میں وہ بطور وزیراعظم پاک فوج کی تعریفیں کررہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ جو لوگ فوج پر تنقید کرتے ہیں وہ بھارتی ایجنٹ ہیں اور پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ اقرار الحسن نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں لکھا
آج یہی باتیں کوئی اور کر رہا ہو تو پی ٹی آئی کے دوست اسے ٹاؤٹ، بوٹ پالشیا اور نہ جانے کیا کیا کہیں گے لیکن سوال یہ ہے کہ جب عمران خان فوج اور جنرل باجوہ کے قصیدے پڑھتے تھے تو کیا تب بلوچستان میں مسنگ پرسنز کا ایشو نہیں تھا؟ کیا تب 1971 نہیں ہوا تھا؟ کیا تب ڈی ایچ اے اور فوج کے کاروبار نہیں تھے؟ کیا تب عدالتیں اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے خلاف فیصلے کرتی تھیں؟
عمران خان صاحب کی یہ ویڈیو پی ٹی آئی کی پوری سیاست کا خلاصہ ہے ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ فوج کے خلاف بات کرنے والے بھارتی ایجنٹ ہیں، ہمیں تو فوج سے کوئی مسئلہ نہیں، فوج ہمارا فخر ہے۔ مطلب کوئی نظریہ یا اصول نہیں۔ بس جب آپ کو فوج سے مسئلہ نہ ہو تو فوج اچھی، آپ کو مسئلہ ہو تو فوج بُری۔ جب آپ کے ساتھ فوج ٹھیک ہو گی تو پھر فوج اچھی ہو جائے گی، نہ آپ کو بلوچستان یاد آئے گا، نہ 1971 اور نہ فوج کے کاروبار۔
آج یہی باتیں کوئی اور کر رہا ہو تو پی ٹی آئی کے دوست اسے ٹاؤٹ، بوٹ پالشیا اور نہ جانے کیا کیا کہیں گے لیکن سوال یہ ہے کہ جب عمران خان فوج اور جنرل باجوہ کے قصیدے پڑھتے تھے تو کیا تب بلوچستان میں مسنگ پرسنز کا ایشو نہیں تھا؟ کیا تب 1971 نہیں ہوا تھا؟ کیا تب ڈی ایچ اے اور فوج کے… pic.twitter.com/VABUpBqkYO
— Iqrar ul Hassan Syed (@iqrarulhassan) March 24, 2025