شہباز شریف کا دوبارہ جوشِ خطابت میں بیان:یقین دلاتا ہوں اندھیروں کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا
June 06, 2013 | 05:07:11
عوام کو الو بنانے کا سلسلہ ابھی تک ختم نہیں ہوا۔ شہباز شریف نے دوبارہ جوشِ خطابت میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کردیا ملاحظہ فرمائیے
لاہور: نومنتخب وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نےکہا ہے کہ 207 ارب روپے کی بجلی چوری ہورہی ہے جس کے خلاف جنگی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہوں گے۔ 2014 تک پورے پنجاب میں پٹواری کلچر ختم کردیں گے۔
قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ان تمام ارکان اسمبلی کے شکر گزار ہیں جنہوں نے انہیں قائد ایوان منتخب کیا، عوام نے ہمیں اپنے مسائل کے حل کے لئے منتخب کیا ہے،اس لئے وہ ایوان کو پہلے سے زیادہ اچھاچلانے کی کوشش کریں گے اس کے لئے انہیں ہر جماعت کی حمایت درکار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے ہمیں اس لیے منتخب کیا کہ اب اندھیرے چھٹ جانے چاہئیں، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ لوڈشیڈنگ ہے، لاکھوں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔ قوم کو اندھیروں کو نکالنے کے لئے حکومت اور اپوزیشن کو مل کرکام کرنا ہوگا۔
شبہازشریف نے کہا کہ بجلی کے شعبے میں 550 ارب روپے کے سرکلر ڈیبٹ کا سامنا ہے، ہر سال 207 ارب روپے کی بجلی چوری ہوجاتی ہے، اربوں روپے کا تیل اور گیس چوری ہوتی ہے، اس کے علاوہ وفاق اور چاروں صوبوں کے ذمے واپڈا کے اربوں روپے واجب الادا ہیں۔ وہ قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ ملک میں اندھیروں کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ بجلی کے نئے پیداواری منصوبوں کے لئے چین کی کمپنیوں سے رابطے شروع ہوچکے ہیں اس کے علاوہ 700 میگا واٹ بجلی آج بھی پنجاب سے باہر جارہی ہے جس پر پچھلی حکومت کے دو وزرائے اعظم کے فیصلوں پر بھی عمل درآمد نہیں ہوا، پنجاب میں کوئلے کے ذخائر پر آسٹریلین کمپنی کی رپورٹ کے مطابق بجلی پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔
نو منتخب وزیراعلیٰ نے کہا کہ پانی پاکستان کی ترقی کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے ساڑھے 12 ایکڑ زمین کے مالک کسان کو ہم سبسڈی کے تحت سورج کی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویل دیں گے اس سلسلے میں ہر سال بجٹ میں اربوں روپے مختص کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ دور حکومت میں لینڈ ریکارڈ منیجمنٹ سسٹم شروع کیا اس کے تحت پنجاب کی کئی تحصیلوں میں زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا جارہا ہےاور 2014 تک صوبے سے پٹواری نظام کا خاتمہ کردیا جائے گا۔ صوبے بھر میں مختلف محکموں کے پاس موجود فاضل اراضی اور رہائش گاہوں کو عوام کی فلاح کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ وہ اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ پنجاب کے تھانوں اور کچہریوں میں آج بھی انصاف بکتا ہے اس کے لئے بھی ہمیں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا تاکہ صوبے کے عوام کو انصاف مل سکے، دانش اسکول کا پروگرام ملک اور صوبے سے جہالت اور ناخواندگی کے خاتمے تک جاری رہے گا، صوبے میں تعلیم کے فروغ اور تعلیمی اداروں کی تعمیر کے لئے اربوں روپے خرچ کئے جائیں گے تاکہ کئی عشروں سے جاری طبقاتی تعلیمی نظام کا بتدریج خاتمہ کیا جاسکے۔