Tweets of Shari Baloch's Husband before and after the incident
Posted By: Asif, April 27, 2022 | 12:14:11Tweets of Shari Baloch's Husband before and after the incident
کراچی یونیورسٹی میں خود کش حملہ کرنے والی خاتون کے شوہر ہیبتان بشیر بلوچ نے اس واقعے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا۔۔ (اردو ترجمہ)۔
"شاری جان۔ تمہارے اس بے لوث عمل نے مجھے لاجواب کردیا ہے، مگر میں ساتھ فخر بھی محسوس کررہا ہوں۔ ماہروش اور میر حسن یہی سوچتے بڑے ہوں گے کہ ان کی ماں کتنی عظیم عورت تھی۔ تم ہمیشہ ہماری زندگی کا اہم حصہ رہوگی"۔
Shari Jan,your selfless act has left me speechless but I am also beaming with pride today.
— Habitan Bashir Baloch (@HabitanB) April 26, 2022
Mahroch and Meer Hassan will grow into very proud humans thinking what a great woman their mother https://t.co/xOmoIiBPEf will continue to remain an important part of our lives. pic.twitter.com/Gdh2vYXw7J
کراچی یونیورسٹی والے واقعے سے دو دن پہلے ہیبتان بشیر بلوچ ٹویٹ کرتے ہوئے لکھتا ہے۔
زندگی کرنا بہت مشکل ہے ہر لمحہ امتحان، ہر لمحہ صبر آزما، ہر لمحہ درد اور تنہائی کاٹتے رہتے ہیں انسان سوچتا رہتا ہے کیوں کر خلق کیا گیا اسے جواب ندارد، یہی جواب انسان کو علم کی طرف دھکیلتا ہے دانائی کی طرف اور اگر دانائی مل جائے تو آسانی بھی مل جاتی ہے سکون بھی آرام بھی اور جواب بھی۔۔
زندگی کرنا بہت مشکل ہے ہر لمحہ امتحان، ہر لمحہ صبر آزما، ہر لمحہ درد اور تنہائی کاٹتے رہتے ہیں انسان سوچتا رہتا ہے کیوں کر خلق کیا گیا اسے جواب ندارد یہی جواب انسان کو علم کی طرف دھکیتا ہے
— Habitan Bashir Baloch (@HabitanB) April 24, 2022
دانائی کی طرف اور اگر دانائی مل جائے تو آسانی بھی مل جاتی ہے سکون بھی آرام بھی اور جواب بھی pic.twitter.com/1bnCw44lzH
ہیبتان بشیر بلوچ کی کچھ مزید ٹویٹس ملاحظہ کیجئے
“The measure of a man is what he does with power."
— Habitan Bashir Baloch (@HabitanB) April 20, 2022
- Plato
جو تہذہبی اور ثقافتی حوالے سے پست ہو اسکے حملے اتنی ہی پست ہوتے ہیں۔ تہذیب یافتہ ہر وقت اپنا مقابلہ اپنے سے برابر یا اپنے سے اونچے سے کرتا ہے۔ pic.twitter.com/1yQTlbZwy0
“The oppressed are allowed once every few years to decide which particular representatives of the oppressing class are to represent and repress them.”
— Habitan Bashir Baloch (@HabitanB) April 17, 2022
-Karl Marx pic.twitter.com/y4FVM9sdSS
شہر کے لوگوں نے آزادی کے لیے تابوت بنائے، اور محبت کے لیے بارڈر، لیکن اس بات سے بے خبر تھے کہ نہ تو آزادی تابوت میں دفن ہو جاتی ہے اور نہ ہی محبت سرحدوں پر ختم ہو جاتی ہے۔
— Habitan Bashir Baloch (@HabitanB) April 15, 2022
چی گویرا https://t.co/R9XNZD5Bve
زندگی درحقیقت موت کا سایہ ہے حسین مگر سراب کی مانند مکمل دھوکہ اور فریب pic.twitter.com/QMHMbcsIpu
— Habitan Bashir Baloch (@HabitanB) April 15, 2022
“They lose the day in expectation of the night, and the night in fear of the dawn.”
— Habitan Bashir Baloch (@HabitanB) April 13, 2022
-Seneca pic.twitter.com/X53qKoGXiy
— Habitan Bashir Baloch (@HabitanB) April 13, 2022
ہو چکیں غالبؔ بلائیں سب تمام
— Habitan Bashir Baloch (@HabitanB) April 10, 2022
ایک مرگ ناگہانی اور ہے
-غالب pic.twitter.com/v79KE2QZQN
خوف،احترام،عقیدت،اطاعت! بچوں کے ذہین میں سوچنے سمجھنے کی جگہ ہی کہاں چھوڑتے ہیں۔۔۔
— Habitan Bashir Baloch (@HabitanB) March 20, 2022
پھر گلہ یہ کے ہمارے بچے تحقیق کیوں نہیں کرپاتے۔ https://t.co/gTnw54fwcX
محبت کا کوئی مخصوص دن نہیں ہوتا، جیسے محبت کا کوئی رنگ، نسل، مذہب اور متعین وقت نہیں ہوتا، یہ ہر قید سے آزاد ایک لا متناہی سلسلہ ہے جہاں سے واپسی کا کوئی رستہ نہیں،جہاں کوئی حاجت،درد و تھکاوٹ نہیں،منزل نہیں. یہ سفر کی لذت سے آشنائی کا نام ہے لیکن یہ رمز سب پر نہیں کھلتی. pic.twitter.com/fDX7oZlHHF
— Habitan Bashir Baloch (@HabitanB) February 14, 2022
زندگی کرنے کا بہترین گُر پرندوں سے سیکھنا چاہیے جو جینے مرنے اور سکھ دکھ سے بے نیاز اڑان کے سرور میں مگن رہتے ہیں۔ pic.twitter.com/1vMxcQid1H
— Habitan Bashir Baloch (@HabitanB) February 9, 2022
فلاح کی تعلیمات جس کتاب سے ملیں جس انسان سے ملیں جس دھرتی سے ملیں وہ مقدس ہے۔ https://t.co/lRzDJlRmtW
— Habitan Bashir Baloch (@HabitanB) November 4, 2021